خلیج اردو
یکم جنوری 2021
سیوزرلینڈ : ایسے میں جب متحدہ عرب امارات اور چند دوسرے ممالک میں پیفزر بائیوٹیک ویکسین عوام کو دی جاری ہے ، عالمی ادارہ صحت نے بھی اس کی اجازت کے حوالے سے دی جانے والی ہنگامی منظوری میں توسیع کر دی
پیفزر بائیوٹیک کو برطانیہ نے لنچ کیا تھا جسے امریکہ ، جرمنہ ، کنیڈا اور یورپی یونین کے ساتھ تعاون میں کیا۔
عالمی ادارہ صحت نے پیفزر بائیوٹیک کے بارے میں کہا ہے کہ یہ وہ پہلی ویکسین تھی جس کا بقاعدہ معائنہ کیا گیا اور کورونا وائرس کے خلاف اس کی ہنگامی منظوری دی گئی ۔
The Pfizer/BioNTech #COVID19 vaccine today became the first vaccine to receive WHO validation for emergency use since the outbreak began.
Equitable global access to vaccines is crucial to combat the pandemic.
👉 https://t.co/7WNcHhc3z8 pic.twitter.com/Kyjv5RNzjB
— World Health Organization (WHO) (@WHO) December 31, 2020
ڈبلیو ایچ او کے ایک اعلی عہدیدار مرینگلا سیماؤ نے کہا ہے کہ ادویات تک رسائی کو یقینی بنانے کیلئے یہ ایک بہتر اقدام ہے۔ تاہم اس اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ عالمی سطح پر کورونا ویکسین کی فراہمی کیلئے بڑی سطح پر اس کی پیدوار کی ضرورت ہے اور اس کیلئے سپلائی زیادہ کرنی ہوگی۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق ہنگامی استعمال کی اجازت سے مختلف ممالک کیلئے یہ ممکن ہوا کہ وہ اسے درآمد کرے اور بڑی آبادی کیلئے اس کی رسائی ممکن بنائے۔
اس عمل سے یونیسیف اور امریکی ادارہ تنظیم برائے صحت کو مدد ملی کہ وہ ان ممالک تک اسے پہنچائے جہاں اس کی اشد ضرورت ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے اپنے ماہرین سمیت پوری دنیا کے ماہرین کو دعوت دی ہے کہ وہ پیفزر کی جانچ کرے تاکہ اس کی افادیت ، استعداد اور رسک کو کم کرنے کی اہلیت کو دیکھا جا سکے۔
اس ویکسین کے ریویو سے معلوم ہوا کہ ڈبلیو ایچ او نے اسے حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق پایا۔ اس کی استعداد کا معترف ہوا۔
Source : Khaleej Times