متحدہ عرب امارات

کورونا ویکسین کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کے ہنگامی فیصلے سے کیا ہوا ؟

خلیج اردو
یکم جنوری 2021
سیوزرلینڈ : ایسے میں جب متحدہ عرب امارات اور چند دوسرے ممالک میں پیفزر بائیوٹیک ویکسین عوام کو دی جاری ہے ، عالمی ادارہ صحت نے بھی اس کی اجازت کے حوالے سے دی جانے والی ہنگامی منظوری میں توسیع کر دی

پیفزر بائیوٹیک کو برطانیہ نے لنچ کیا تھا جسے امریکہ ، جرمنہ ، کنیڈا اور یورپی یونین کے ساتھ تعاون میں کیا۔

عالمی ادارہ صحت نے پیفزر بائیوٹیک کے بارے میں کہا ہے کہ یہ وہ پہلی ویکسین تھی جس کا بقاعدہ معائنہ کیا گیا اور کورونا وائرس کے خلاف اس کی ہنگامی منظوری دی گئی ۔

ڈبلیو ایچ او کے ایک اعلی عہدیدار مرینگلا سیماؤ نے کہا ہے کہ ادویات تک رسائی کو یقینی بنانے کیلئے یہ ایک بہتر اقدام ہے۔ تاہم اس اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ عالمی سطح پر کورونا ویکسین کی فراہمی کیلئے بڑی سطح پر اس کی پیدوار کی ضرورت ہے اور اس کیلئے سپلائی زیادہ کرنی ہوگی۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق ہنگامی استعمال کی اجازت سے مختلف ممالک کیلئے یہ ممکن ہوا کہ وہ اسے درآمد کرے اور بڑی آبادی کیلئے اس کی رسائی ممکن بنائے۔

اس عمل سے یونیسیف اور امریکی ادارہ تنظیم برائے صحت کو مدد ملی کہ وہ ان ممالک تک اسے پہنچائے جہاں اس کی اشد ضرورت ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے اپنے ماہرین سمیت پوری دنیا کے ماہرین کو دعوت دی ہے کہ وہ پیفزر کی جانچ کرے تاکہ اس کی افادیت ، استعداد اور رسک کو کم کرنے کی اہلیت کو دیکھا جا سکے۔

اس ویکسین کے ریویو سے معلوم ہوا کہ ڈبلیو ایچ او نے اسے حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق پایا۔ اس کی استعداد کا معترف ہوا۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button