متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات نے ہنگامی صورت حال میں لوگوں کی آسانی کیلئے دیوالیہ پن سے متعلق قانون میں ترمیم کر دی

خلیج اردو
22 اکتوبر 2020
ابوظبہی: متحدہ عرب امارات نے ہنگامی صورت میں کریڈیٹ کے مسائل کے حل کیلئے دیوالیہ پن سے متعلق وفاقی قانون میں ترمیم کی منظوری دیدی۔

دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے وفاقی قانون 2016کی شق نمبر 9 میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے۔ اس ترمیم کا مقصد ہنگامی صورت حال میں عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنا ہے۔

حکومت نے معاشی سیکٹر میں بڑے پیمانی پر اصلاحات شروع کیں ہیں جس میں کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنا مقصود ہے۔

قانون کے مطابق ہنگامی صورت حال جیسے قدرتی آفات ،حالت جنگ وغیرہ میں صنعتکارہ کی اچانک سرامیہ کی کمی کی وجہ سے دیوالیہ پن سے بچاؤ کیلئے سرمایہ کاروں کو استثنیٰ حاصل ہوگا اور کاروباری مارکیٹ کی صورت حال پر اس کا انحصار ہوگا اور ایک شخص یا کمپنی کو درکار مہلت دے جائے گی کہ وہ سنبھالا پائے۔

اس قانون کا مقصد سرمایہ کاروں کے سرمایہ کا تحفظ ہے تاکہ دیوالیہ پن کا جواز بنا کر کوئی کسی کا حق نہ کھا سکے۔

قانون کے مطابق قرض میں ڈوبے شخص یا کمپنی کو خود اختیار نہیں ہوگا کہ وہ اپنے دیوالیہ پن کا اعلان کرے بلکہ اس کیلئے وہ ایک درخواست دے گا اور اس کا جائزہ لے کر عدالت فیصلہ کرے گی۔ 12 مہینوں کی مہلت میں وہ اپنے کھاتوں کو کلیئر کرکے معاملات نمٹانے کا پابند ہوگا۔

قرضے لینے والوں کو استثنی حاصل ہوگا کہ اگر ان کا دیوالیہ پن کی درخواست قبول ہوجاتی ہے تو کاروبار چلانے کیلئے ان کے پاس موجود رقم کو عدالت ان سے لے کر قرض داروں کو دیں۔

قانون سےب دیوالیہ پن کا شکار افراد کے پاس موقع ہوگا کہ وہ نیا کاروبار شروع کر سکیں کیونکہ اکثر دیوالیہ پن کی صورت میں قرض دار دیوالیہ پن کا شکار شخص یا کمپنی کی ملکیتی اثاثوں پر قبضہ کرکے ان سے نئے کاروبار کرنے کا موقع چھین لیتے ہیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button