متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات نے اگلے سال جون سے کاروباری منافع پر کارپوریٹ ٹیکس لاگو کرنے کا اعلان کر دیا

خلیج اردو

ابوظہبی:متحدہ عرب امارات کی وزارت خزانہ نے کاروباری منافع پر کارپوریٹ ٹیکس متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق یہ ٹیکس مالی سال 2023 یا اس کے بعد نافذ کیا جائے گا۔حکام کے مطابق تمام کاروبار یکم جون 2023 کے بعد متحدہ عرب امارات کے کارپوریٹ ٹیکس کے تابع ہوں گے۔کارپوریٹ ٹیکس کو تمام کاروباری اداروں پر بوجھ کو کم کرنے کے لیے متعارف کرایا جارہا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق تمام کاروباری اداروں کو کارپوریٹ ٹیکس مالیاتی گوشواروں میں ظاہر کیے جانے والے منافع کے مطابق ادا کرنا ہوگا۔یہ ٹیکس تمام کاروباری اداروں اور تجارتی سرگرمیوں پر لاگو کیا جائے گا۔چھوٹے اور نئے کاروباروں کو معاونت فراہم کرنے کیلئے تین لاکھ 75 ہزار درہم تک کے منافع پر صفر فیصد کی ٹیکس شرح رکھی گئی ہے۔رئیل اسٹیٹ اور ملازمت سے ہونے والی آمدن پر کارپوریٹ ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔

 

وزارت خزانہ حکام کے مطابق متحدہ عرب امارات مقامی اور عالمی سطح پر چھوٹے اور بڑے کاروباروں کو ترقی دینے کے لئے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔متحدہ عرب امارات دنیا بھر میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیلئے ایک بہترین مرکز کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔کارپوریٹ ٹیکس کے نفاذ سے متحدہ عرب امارات ٹیکسوں کی شفافیت کے حوالے سے بین الاقوامی معیار پر پر پورا اترنے کے لیے پر عزم ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ ملکی معیشت میں فری زونز کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے کارپوریٹ ٹیکس رجیم فری زونز کے کاروباروں کو اس وقت دی جانے والی مراعات کا احترام کرتا رہے گا۔متحدہ عرب امارات کے اندر اور دیگر ممالک میں ہونے والی ادائیگیوں پر ہولڈنگ ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا۔اس کے علاوہ وہ غیر ملکی سرمایہ کار جو متحدہ عرب امارات میں کاروبار نہیں کرتے وہ بھی کارپوریٹ ٹیکس کتابیں نہیں ہوں گے۔متحدہ عرب امارات میں مختلف کاروباروں کو شیئر ہولڈنگ سے حاصل ہونے والی آمدن اور ڈیوائیڈنڈس پر بھی ٹیکس کی ادائیگی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

متحدہ عرب امارات کا کارپوریٹ ٹیکس نظام مختلف کاروباروں پر بوجھ کو کم کرنے کو یقینی بنائے گا۔کاروباری ادارے ہر مالی سال میں صرف ایک بار کارپوریٹ ٹیکس ریٹرن فائل کریں گے۔ان کاروباری اداروں کو ایڈوانس ٹیکس یا عارضی طور پر ٹیکس گوشوارے بھی جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔مختلف کاروباری دستاویزات یا منتقلی کی قیمت کا تعین او ای سی ڈی ٹرانسفر پرائسنگ گائیڈ لائنز کے مطابق ہوگا۔

 

وزارت خزانہ کے مطابق کاروباری اداروں کو کارپوریٹ ٹیکس متعارف کرانے کیلئے پورا وقت دیا جائے گا۔رواں سال کے وسط میں کارپوریٹ ٹیکس نظام کے حوالے سے مزید معلومات جاری کی جائیں گی جس سے کاروباری اداروں کو اس حوالے سے تیاری کرنے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button