متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں سرکاری طور پر لگائے گئے سیل کو ہٹانے ، توڑنے یا نقصان پہنچانے پر 10,000 درہم جرمانہ ،ایک سال تک قید کی سزا ہوگی

خلیج اردو
دبئی: قانون کی خلاف ورزی پر اگر کسی عدالت کی جانب سے کوئی جگہ، کاغذ یا دیگر پراپرٹیز یا دستاویزات پر عدلیہ یا انتظامی حکام کی طرف سے چسپاں کردہ مہر کو توڑتا یا نقصان پہنچاتا ہے تو اسے جرمانہ یا جیل کی سزا بھگتنا ہوگی۔

پبلک پراسیکیوشن نے اتوار کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک پوسٹ کے ذریعے اسکی وضاحت کی ہے جس میں اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث افراد کے لیے سزائیوں کی تفصیلات دی ہے۔

2021 کے وفاقی حکم نامے کے مطابق قانون نافذ کرنے والا کوئی بھی شخص جو مہر کو ہٹاتا، توڑتا یا نقصان پہنچاتا ہے تو عدلیہ یا انتظامی حکام کے حکم کی بنیاد پر چسپاں ہوتا ہے۔ کوئی جگہ، کاغذ یا دیگر چیزیں یا جو بھی کسی بھی طرح سے ایسی مہر لگانے کے طریقہ کار کو چھوڑنے کا سبب بنے گا۔ اسے 10,000 درہم سے زیادہ جرمانے کی سزا سنائی جائے گی۔

اگر مجرم محافظ ہو گا تو اس صورت سزا قید ہو گی اور سزا زیادہ سخت ہو گی اگر کوئی شخص جرم کرنے کے مقصد سے تشدد کا ارتکاب کرتا ہے۔یہ پوسٹ پبلک پراسیکیوشن کی کمیونٹی کے اراکین میں قانونی ثقافت کو فروغ دینے اور ملک میں تازہ ترین قانون سازی کے بارے میں ان کی آگاہی بڑھانے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button