متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات : آپ پر ملازمت سے متعلق کیسی پابندی لگائی جا سکتی ہے

خلیج اردو
16 مئی 2021
دبئی : متحدہ عرب امارات میں پاکستان سمیت پوری دنیا سے مخلتف شعبوں میں ملازمت کی غرض سے ایک بڑی تعداد میں رہائشی موجود ہے۔ یہاں کے ملازمت سے متعلق قوانین ملازم کے حقوق کی ضمانت ہے تاہم آپ کو محتطاط بھی رہنا پڑتا ہے۔

ایسے میں تمام ان افراد کیلئے یہاں کے ملازمت کے قوانین سے اگاہی ضروری ہے۔ ایک صارف نے خلیج ٹائمز سے ایک سوال پوچھا ہے جس کا جواب آپ قارئین کیلئے بھی سودمند ثابت ہو سکتا ہے۔ ذیل میں سوال اور اس کا جواب موجود ہے۔

سوال : میں دبئی میں ایک کمپنی میں ملازمت کرتا ہوں ۔ میں جاننا چاہتا ہون کہ کس اقدام کی وجہ سے مجھ پر ملازمت کی پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ میں جانتا ہون کہ یہ سوال بہت بنیادی ہے لیکن میں اس ملک میں نیا آیا ہوں اور اس حوالے سے انلائن مستند معلومات نہیں ہیں۔

جواب : آپ کے سوالات کے مطابق آپ دبئی میں واقع ایک سرزمین کمپنی میں ملازم ہیں ۔ متحدہ عرب امارات میں روزگار تعلقات کو باقاعدہ بنانے کے 1980 کے وفاقی قانون نمبر 8 کی دفعات (‘روزگار قانون’) اور وزارتی فرمان نمبر 1094 کی دفعات کسی نئے آجر کے ذریعہ ملازمت کیلئے کسی ملازم کو اجازت نامہ دینے کے قواعد و ضوابط سے متعلق 2016 ء کے وزارتی فرمان نمبر 766 میں ترمیم سے متعلق ہے۔

ایک ملازم جس کا کنٹریکٹ محدود مدت کے تحت ہے وہ ایک سال کی ملازمت پر ممکنہ پابندی سے بچنے کیلئے اس کی مدت ختم ہونے تک اسے ختم نہیں کرسکتا ہے۔

ایک ملازم جو لامحدود مدت کے معاہدے میں ہے اسے آجر اور ملازم کے باہمی مشاورت سے ختم کیا جا سکتا ہے۔کسی ملازم کو شراب نوشی ، نشے کے اثر و رسوخ یا اپنے آجر یا ساتھیوں پر حملہ کرنے کی بنیاد پر ملازمت قانون کے آرٹیکل 120 (8) اور (9) کے تحت پابندی کا سامنا ہو سکتا ہے۔

اگر کسی ملازم کو متحدہ عرب امارات میں کسی بھی مجرمانہ فعل کیلئے جرم ثابت ہونے پر اسے ملازمت پر پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے ذریع اس کے روزگار کے معاہدے کو روزگار قانون کے آرٹیکل 120 (7) میں مذکور بنیادوں پر ختم کردیا جاتا ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button