متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: صدر مملکت شیخ خلیفہ نے کی جانب سے کورونا وائرس کے فرنٹ لائن ورکرز کو خراج عقیدت پیش کی، قومی دن کے موقع پر خطاب میں بہتری کی امید اور مستقبل کے تقاضوں پر بات کی

خلیج اردو
02 دسمبر 2020
ابوظبہی: آج متحدہ عرب امارات کا قومی دن منایا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں کورونا وائرس کے باعث تقریبات کو محدود اور کچھ کو انلائن کیا گیا ہے۔ اس موقع پر صدر مملکت عظمت شیخ خلیفہ بن زید النہیان نے متحدہ عرب امارات کے عوام کے حوالے سے توقع ظاہر کی ہے کہ وہ مستقبل کی طرف پرامید رویوں سے دیکھیں اور ملک کے آئیڈیاز اور ویژن کے ساتھ شراکت کریں جس سے ملک کو تمام شعبوں میں مزید ترقی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

متحدہ عرب امارات کے 49 ویں قومی دن کے موقع پر ، شیخ خلیفہ نے متحدہ عرب امارات کی آرمڈ فورسز کے میگزین نیشن شیلڈ کو جاری کردوہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ایسے میں جب قوم 2021 میں اپنی گولڈن جوبلی منانے کی تیاری کر رہی ہے ، قوم کے بیٹوں اور بیٹیوں کو مستقبل کے 50 سالوں کیلئے تیاری کرنی ہو گی جو ترقی اور جدت میں ہمارا اانتظار کررہی ہے اور ہمیں ان تقاضوں کیلئے خود کو تیار کرنا ہے جو اگلے پچاس سالوں کا ہے ۔ہم سال 2071 تک متحدہ عرب امارات کو بہبود ، خوشی اور معیار زندگی کے عالمی انڈیکس میں دنیا میں پہلے نمبر پر آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید کی نگاہ سے مستقبل کی طرف دیکھنا ، اس کے افق کا اندازہ لگانا ، اور اس کے راستوں کی پہلے سے منصوبہ بندی کرنا ایک اماراتی مستند نقطہ نظر ہے۔

صدر نے 2020 میں کورونا وائرس وبائی مرض کے خلاف اپنی لڑائی میں قوم کے محاذ کے کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر عزم اور جزبہ انسانی خدمت سے سرشار کارکنوں کی دل کی گہرائی سے تعریف کرتے ہیں اور ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہیں۔ ان کی بدولت تعلیم ، صحت ، معیشت سمیت ہر پہلو سے ملک کو نقصان سے بچاؤ ممکن ہوا۔

شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے عزت مآب صدر زی قار نے کہا کہ میں اور اپنے بھائیوں کی طرف سے ، سپریم کونسل کے ممبران اور امارات کے حکمران ، آپ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں کیونکہ آپ اس نئے سال کا جوش و خروش سے خیر مقدم کررہے ہیں جس کا اختتام ہمارے یونین کے اعلان کی سنہری جوبلی کے ساتھ ہوگا۔ ہمیں 50 سالون کی تقریبات کی تیاری کے ساتھ ساتھ آٗندہ پچاس سالوں میں ملک کے اس ویژن کیلئے خود کو تیار کرنے ہے اتحاد نے 2071 میں دنیا کا سب سے پرامن ، خوشحال ، مستحکم اور معیار زندگی کے حوالے سے عالمی سطح پر پہلے نمبر پر ملک کو بنانا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ امید کی نگاہ سے مستقبل کی طرف دیکھنا ، اس کے افق کا اندازہ لگانا ، اور اس کے راستوں کی پہلے سے منصوبہ بندی کرنا ایک اماراتی مستند نقطہ نظر ہے جس کے لئے مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان نے اپنے بھائیوں ، بانیان کے ساتھ بنیاد رکھی۔

صدر خلیفہ نے متحدہ عرب امارات کی کامیابیوں پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک ترقی اور پائیدار ترقی کیلئے ایک نمونہ کے طور پر کام کرتا ہے اور اس کی رواداری ، بقائے باہمی ، کشادگی اور مسترد ہونے کی اقدار کے ساتھ ایک مثال قائم کرتا ہے۔ نفرت کا خاتمہ ، انصاف ، مساوات ، سلامتی ، بہبود اور خوشحالی کی فراہمی کیلئے ملک برسرپیکار ہے۔

محترم صدر نے اس بات پر زور دیا کہ مستقبل کی تشکیل اہم ہے اور ایک کامیاب مستقبل کی تخلیق کیلئے واضح نظریہ ، مواقع اور چیلنجوں کی جلد متوقع اور فیصلہ سازی میں ہمت او حوصلہ وقت کی ضرورت ہے۔

"اگلے 50 سالوں کے پلان کے ایک حصے کے طور پر ہم نے جو کچھ فیصلے کیے ان میں وزارتوں کا نام تبدیل کرنا ، کچھ نئی وزارتیں شامل کرنا ، اور نئے فیصلے شامل کرنا شامل ہے۔ وزیروں کو انتہائی اہمیت والے شعبوں پر توجہ دینے کیلئے مقرر کیا۔ مستقبل کیلئے حومت کی ترقی ، سائنسی تحقیق ، جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت ، سمارٹ سسٹم اور ڈیجیٹل اکانومی ترجیحات میں شامل ہیں۔

صدر نے کہا کہ دوسرے شعبوں میں قابل تجدید توانائی ، خوراک کی حفاظت ، خواتین کو بااختیار بنانے اور نوجوانوں کے تحفظ کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ قابل امارتوں کی آئندہ نسل کی پرورش اور اعلی صلاحیت والے غیر ملکی صلاحیتوں کو راغب کرنے میں مدد دینے والے انلائن ایپلی کیشنز کو تیار کرنے پر توجہ دے رہے ہیں ۔

شیخ خلیفہ نے کہا کہ ملک نے پُرامن جوہری توانائی کی تیاری کے لئے باراکاہ پلانٹ کو چلانے کے ذریعہ جوہری اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں تیز رفتاری سے غیر معمولی اقدامات کیے ہیں۔ متحدہ عرب امارات نے مریخ پر ہوم نامی مشن سے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے خلائی شعبے میں بھی ایک اولین پوزیشن حاصل کرلی ہے "ہم صحت ، تعلیم ، انفراسٹرکچر ، توانائی ، نقل و حمل ، خدمات اور کاروباری سرگرمیوں کیلئے مستقبل کے فریم ورک کی تعمیر کا بھی ارادہ کیا ہے۔ ”

کووڈ 19 وبائی امراض کے بارے میں متحدہ عرب امارات کے ردعمل پر ، عزت مآب نے کہا کہ 2020 ایک غیر معمولی سال تھا جس نے بہت سارے چیلینج لائے تھے ، سب سے مشکل کووڈ 19 وبائی بیماری کا پھیلنا تھا۔ تاہم اس کے باوجود متحدہ عرب امارات اپنے سخت احتیاطی تدابیر اور ایک مؤثر قومی حکمت عملی سے وباء کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے میں کامیاب رہا۔ امارات اپنے شہریوں ، رہائشیوں اور زائرین کو یکساں طور پر طبی دیکھ بھال اور تحفظ فراہم کرنے کے قابل تھا۔

انہوں نے کہا کہ زندگی اور مالی معاملات میں نمایاں نقصانات کے باوجود ، وبائی مرض سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ "ہمارے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی کارکردگی ، ہنگامی صورتحال اور بحرانوں کا سامنا کرنے کیلئے ہمارا ملک کس قدر تیار ہے جو تیاری ملک کی انفارمیشن اینڈ مواصلاتی ٹیکنالوجی کی تیاری کی تصدیق کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحران کے فیصلہ کن محاذ آرائی کیلئے قوم کی سلامتی کے تحفظ ، اس کی معیشت کے تحفظ ، اپنی برادری کی بہتری کے تحفظ اور تعلیمی عمل کے استحکام کو یقینی کیلئے فرنٹ لائن کارکنان کے جزبے کو خراج پیش کرتا ہوں۔

ملک کی سیاسی ترقی کے سلسلے میں ، صدر خلیفہ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات لوگوں کو بااختیار بنانے ، شراکت کی سطح کو بڑھانے اور خواتین اور نوجوانوں کی نمائندگی بڑھا کر فیڈرل نیشنل کونسل کے کردار کو مستحکم کرنے میں "قابل ذکر کامیابیاں حاصل کرنے” میں کامیاب ہوا ہے۔ متحدہ عرب امارات کا عوام کو سیاسی بااختیار بنانے کا پروگرام ایک پائیدار پروگرام ہے جو اماراتی معاشرے اور اس کی خوبیوں کی رہنمائی کرتا ہے اور یہ اسے جاری رکھے گا۔

ملک کی معاشی کامیابیوں کے بارے میں ، صدر نے کہا کہ ان کی متعدد عالمی مسابقت کے اشاریوں سے باخوبی اندازہ لگایا جاتا ہے کہ ہماری معیشت کی لچک اور اس کو معاشی جھٹکوں اور اتار چڑھاووں کا مقابلہ کرنے کی اعلی صلاحیت موجود ہے اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہماری طاقت موجود ہے۔ ایک کامیاب معاشی تنوع کی پالیسی ، بڑی سرمایہ کاری کے اثاثوں ، وسیع تجارتی تعلقات ، متنوع برآمدات ، اور اس سے بھی زیادہ اہم کہ باصلاحیت اور بااختیار افراد کو کامیاب اداروں کی تخلیق نے یہ سب ممکن بنایا۔

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان نے کہا کہ معاشرتی بہبود اور استحکام کے بارے میں ہم عالمی معیار کا ایک صحت کی دیکھ بھال کا نظام ، ایک اعلی سطح کا تعلیمی نظام ، معاشرتی ترقیاتی پروگرام ، ممتاز معاشرتی نگہداشت ، ملک بھر میں رہائشی منصوبوں ، ایک مربوط انفراسٹرکچر سے ایک پائیدار ماحول قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور دیگر قابل ذکر کامیابیوں نے ہمیں اور ہمارے لوگوں کو اگلے 50 سالوں کی تخلیق شروع کرنے کیلئے بااختیار بنانے کے مرحلے کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھنے میں کامیاب کردیا ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button