متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: سفر کے حوالے سے عوام کے رویوں میں کیا تبدیلیاں آئیں ہیں؟

خلیج اردو
یکم نومبر 2020
دبئی: متحدہ عرب امارات میں سیاحت وہ شعبہ ہے جس پر ملک کی اکانومی کا بڑا انحصار ہے۔ اس کی خوبصورتی اور افرادیت سیاحوں کو دنیا بھر سے کھینچ لاتی ہے۔ اعلی شان عمارتیں اور حضرت انسان کو ورطہ حیرت میں ڈالنے والے سیاحتی مقامات امارات میں سیاحوں کی دلچسپی کی موجب ہے۔

تاہم کورونا نے جہان دنیا کو لپیٹ میں لے کر شعبے کو متائثر کیا وہاں امارات کے سیاحتی سیکٹر کو بھی اپنے اثرات سے نقصان پہنچایا۔ تاہم بہترین حکمت عملی سے سیاحت اب پہلے کی طرح بحال ہونے کے عین قریب ہے۔ ایسی صورت حال میں انسانوں کو سیاحت کے مواقع دینے کے ساتھ ساتھ ان کیلئے سفر کو محفوظ بنانا بھی اہم ہے۔ جس کیلئے متحدہ عرب امارات نے مختلف پروٹوکول اور ضوابط رکھے ہیں جس پر سیاحوں کو عمل کرنا لازم ہے۔

متحدہ عرب امارات نے ٹیکنالوجی کے استعمال سے سفری سہولیات پیدا کیں ہیں۔
وی ایف ایس گلوبل میں چیف کمیونکیشن آفیسر پیٹر برین کا کہنا ہے کہ کورونا کے بعد سفری حوالے سے ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ ہمارے صارفین بھی اب ٹیکنالوجی کے استعمال کو مینول کے مقابلے میں اہمیت دیتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ کورونا سے پہلے شاید ایسا ممکن نہ تھا لیکن کورونا کی وجہ سے ایک موقع آیا اور حکومت نے ایک چیلج کے طور یہ ممکن بنایا۔

متحدہ عرب امارات میں اب سیاح سفر سے پہلے ممکن بناتے ہیں کہ حفظان صحت کے تمام تقاضے پورے ہوں اور اس سے عوام میں احساس ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔عوام اس حوالے سے ضوابط پر عمل پر کررہے ہیں۔

کنڈیمہ ریزورٹ میں ڈائریکٹر آف مارکیٹنگ کمیونکیشن نیراج سیٹھ کا کہنا ہے کہ کورونا کی وجہ سے سفر کرنے کا ایک نیا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔ لوگ کافی عرصہ گھروں میں رہ کر بور ہو گئے ہیں اور اب ان میں سیاحت اور دیگر جگہوں کی سیر کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

اب عوام گروپوں کی شکل میں سفر پر جارہے ہیں جو ایک نیا ٹرینڈ بنا رہے ہیں۔ عوام ٹولیوں کی شکل میں جاتے ہوئے شعبہ سیاحت کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔ ایک ٹرینڈ ایسا بھی ہے جس میں لوگ بچوں کے بغیر سفر کررہے ہیں۔

لوگوں نے یہ آسان پایا ہے کہ سفر کیلئے انلائن سروسز حاصل کریں اور دیگر سہولیات کیلئے اب وہ انلائن جاتے ہیں اور اپنا وقت بچا لیتے ہیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button