متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کا سفر کرتے ہوئے آپ کو ماسک پہننے کے قواعد کا ضرور علم ہو

خلیج اردو
دبئی :اگرچہ کرونا وبا کی شدت کم ہوئی ہے اور متحدہ عرب امارات میں حکام نے مختلف پابندیوں میں نرمی کی ہے لیکن اب بھی متحدہ عرب امارات کی ایئر لائنز کا خیال ہے کہ پرواز کے دوران ماسک پہننا لازمی ہے۔

کچھ ممالک نے ہوائی سفر کے دوران ماسک سے متعلق قوانین کو مزید سخت کردیا ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ مقامی کیریئر اس بات کو برقرار رکھتے ہیں کہ جن مسافروں کو کرونا وائرس کے خلاف ویکسین لگائی گئی ہے انہیں بھی ایئرپورٹ کے اندر اور پرواز کے دوران ماسک پہننے کی ضرورت ہے۔

جمعرات کو متحدہ عرب امارات میں یومیہ کرونا کیسز کی تعداد 1,000 سے تجاوز کر گئی جو 14 فروری 2022 کے بعد ایک دن میں سامنے آنے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔

دبئی کے ایمریٹس ایئرلائن نے اپنی ویب سائٹ پر کہا کہ مسافروں کو دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر، بورڈنگ کے دوران اور ہوائی جہاز سے نکلتے وقت کپڑا یا میڈیکل ماسک پہننا چاہیے۔

چھ سال سے کم عمر کے بچے اور ایسے مسافر جو صحت کی وجہ سے کمزور ہیں، کو استثنی حاصل ہے۔

جو مسافر طبی وجوہات کی بناء پر اپنے پورے سفر میں ماسک پہننے سے قاصر ہیں، انہیں اپنی پرواز سے 48 گھنٹے قبل ایمریٹس سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ استثنیٰ کی درخواست کی جا سکے اور چیک ان کے وقت اپنا میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کیا جا سکے۔
اس میڈیکل سرٹیفکیٹ میں تاریخ پیدائش، ماسک نہ پہننے کی وجوہات، متعلقہ ڈاکٹر کا نام اور دستخط کے ساتھ آفیشل سٹیمپ یا لائسنس نمبر اور اجراء کی تاریخ ہونی چاہیے۔

اس سرٹیفکیٹ کیلئے یہ بھی شرط ہے کہ بھی سفر کی تاریخ کے تین ماہ کے اندر اس کا جاری کیا جانا لازمی ہے۔

ایمریٹس کے مطابق مقامی حکومت کے ضوابط کی وجہ سے دبئی سے جرمنی، فرانس اور آسٹریا جانے والی پروازوں میں صرف میڈیکل فیس ماسک ہی قبول کیے جاتے ہیں۔

نسبتاً مناسب ریٹس والی ایئرلائن فلائی دبئی بھی تمام مسافروں سے کہتا ہے کہ کھانے کے وقت کے علاوہ مسافر اپنی پرواز کے دوران ماسک پہنیں۔

ایئرلائن نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ مسافروں کو اپنے پورے سفر کے دوران چہرے کا ماسک پہننا ہوگا۔ ایئرپورٹ پر بورڈنگ کے دوران، اپنی پرواز کے دوران اور جب وہ ہوائی جہاز سے نکلتے ہیں۔ 6 سال سے کم عمر کے بچے اور مسافر جن کی بعض طبی حالتیں ہیں انہیں ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔

وہ مسافر جو طبی وجوہات کی بنا پر ماسک نہیں پہن سکتے ان کو پرواز سے کم از کم 72 گھنٹے قبل ایئر لائن کو مطلع کرنا ہوگا۔

پارکنسنز ، الزائمر ، ڈیمینشیا، ہائیڈروسیفالس، ڈاؤن سنڈروم، نشوونما میں تاخیر اور آٹزم سپیکٹرم کے حالات میں مبتلا افراد کو ماسک پہننے سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ یہ ان مسافروں پر بھی لاگو ہوتا ہے جنہیں اضافی آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے یا جن کو دائمی رکاوٹ پلمونری بیماری دل کی خرابی، سسٹک فائبروسس اور دمہ کی سانس کی حالت ہوتی ہے۔

ابوظہبی کی اتحاد ایئر ویز نے بھی چھ سال یا اس سے زیادہ عمر کے مسافروں سے جہاز میں ہر وقت ماسک پہننے کا تقاضا کیا ہے۔ شارجہ کی ایئر عربیہ نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ مسافروں کو مناسب طریقے سے ہر چار گھنٹے بعد ڈسپوز ایبل سرجیکل ماسک تبدیل کرنا چاہیئے۔

پاکستان میں مسافروں کو ہوائی جہاز کے کیبن یا مسافر ٹرمینلز جیسی قریبی جگہوں پر ماسک پہننے کی ترغیب دی گئی ہے۔ کسی بھی مسافر کی کرونا سے متعلق علامات کی صورت میں پرواز کے دوران ماسک پہننا ضروری ہوگا۔

امریکہ میں بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز (سی ڈی سی) نے منگل کے روز اپنے مونکی پوکس ٹریول نوٹس سے ایک ماسک کی سفارش کو ہٹا دیا ہے تاکہ اس بیماری پر "الجھن” سے بچا جا سکے۔

Source: Khaleej Times

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button