ٹپس / سٹوریمتحدہ عرب امارات

یو اے ای: 12 جولائی کے بعد ویزا کینسل کرنے کی صورت میں اب آپ کا اسٹیٹس کیا ہوگا؟

 

دبئی میں اگر کو ئی رہائشی اپنا ویزا 12 جولائی کے بعد کینسل کرتا ہے تو اسے ویزا کینسل کرنے کی بعد ملک چھوڑنے یا ویزے کا اسٹیٹس تبدیل کرنے کے لیے ایک ماہ کی رعایتی مدت دی جاتی ہے۔

تاہم کورونا وبا کے باعث یو اے میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے سفری پابندیاں عائد کی گئی تھیں جس کے باعث رہائشی اور وزٹ ویزوں کے اجرا اور تجدید کے طریقہ کار میں مختلف تبدیلیاں کر دی گئی تھیں اور کچھ پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں، جس کے باعث رہائشیوں کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اس مضمون کا مقصد یہ جاننا ہے کہ کیا ویزا کینسل کرنے کا طریقہ کار اور اس کے بعد دی جانے والی رعایتی مدت پر عمل کورونا وبا سے پہلے جیسے نارمل حالات کے مطابق کیا جائے گا؟

اس حوالے سے نجی خبر رساں ادارے کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں آؐمر ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر میجر سلیم بن علی بتایا کہ ” ویزا کینسل کرنے کا طریقہ کار ایک بار پھر سے معمول پر آگیا ہے۔ جیسا کورنا وبا سے پہلے تھا۔ یعنی اب اگر کوئی رہائشی اپنا ویزا 12 جولائی کے بعد کینسل کرتا ہے تو اسے 1 ماہ کی رعایتی مدت دی جائے گی۔ تاکہ  وہ جرمانوں سے بچنے کے لیے ملک چھوڑ دے یا اپنے ویزے کا اسٹیٹس تبدیل کروا لے”۔

تاہم، انکا کہنا تھا کہ جو افراد ویزا کینسل کر چکے ہیں اور بعض ممالک میں لاک ڈاؤن کے باعث اپنے ملک واپس نہیں جا پائے، وہ GDRFA دبئی میں انسانی ہمدردی کی کمیٹی سے رابطہ کر کے مدد حاصل کر سکتے ہیں

میجر سلیم کا مزید کہنا تھا کہ ” آپ کو سمجھنا چاہیے کہ آپ یو اے ای میں ہیں، اور ہمارے پاس یقینی طور پر ہر مسئلے کا حل موجود ہے اور ہم ہر کیس کی جانچ کرتے ہیں اور لوگوں سے کہتے ہیں کہ وہ اپنی صورتحال سے ہمیں آگاہ کریں تاکہ ہم انسانی ہمدردی کی کمیٹٰی کے ذریعے سے ان کی مدد کر سکیں”۔

انکا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے اپنا ویزا یکم مارچ سے 12 جولائی کے دوران ویزا کینسل کیا تھا ان کے پاس 11 اگست تک بغیر جرمانوں کے ملک چھوڑنے یا اسٹیٹس تبدیل کروانے کا تک تھا جو اب ختم ہوچکا ہے۔

تاہم، جن افراد نے 12 جولائی کے بعد ویزا کینسل کیا ہے انہیں معمول کے مطابق ایک ماہ کی رعایتی مدت دی گئی ہے۔

مزید برآں، GDRFA دبئی نے جو لوگ اپنا ویزا کینسل کر چکے ہیں ، انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ مزید معلومات کے لیے آؐمر سنٹر کے نمبر 8005111 پر رابطہ کریں۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button