ٹپس / سٹوریمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: آپ کو ختم ہو چکا رہائشی ویزا 10 اکتوبر سے پہلے رینیو کیوں کروانا چاہیے؟

 

خلیج اردو آن لائن:

کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کے باعث بیشتر ممالک سمیت متحدہ عرب امارات میں بھی سفری پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔ ان پابندیوں کے باعث ویزوں کی اجراز، تجدید اور رعایتی مدت کے حوالے سے قوانین میں مختلف تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ جو بیرون ملک اور اندرون ملک پھنسے افراد کے لیے مختلف تھیں۔

انہیں تبدیلیوں کی وضاحت کرتے ہوئے دبئی کے ویزوں سے متعلق ادارے آمر سنٹر کے ہیپینس اور کنزیمور سیکشن کے ڈائریکٹر میجر سلیم بن علی نے نجی خبررساں ادارے گلف نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ دبئی کے جن رہائشیوں کے ویزے یکم مارچ کے بعد ختم ہوئے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے ویزے رینیو کروا لیں تاکہ انہیں بیرون ملک جانے پر واپس آنے کی صورت میں مشکل پیش نہ آئے۔

میجر سلیم کا مزید کہنا تھا کہ دبئی کے رہائشی جن کے ویزے یکم مارچ سے 12 جولائی کے درمیان ختم ہوئے ہیں اور وہ اس وقت ملک کے اندر موجود ہیں، انکے پاس بغیر جرمانوں کے ویزوں کی تجدید یعنی رینیو کروانے کے لیے 10 اکتوبر تک کو وقت ہے۔

جبکہ ایسے جو رہائشی جن کے ویزے 12 جولائی کے بعد ختم ہوئے ہیں انکو معمول کے مطابق 1 مہینے کی رعایتی مدت دی جائے گئی تاکہ وہ جرمانے کے بغیر ویزے تجدید کروا لیں۔

میجر سلیم بن علی کا کہنا تھا کہ ” ہم اس وقت وبا کی حالت میں ہیں اور قوانین میں مختلف تبدیلیاں کی گئی ہیں، اس لیے مختلف افراد کو ویزوں سے متعلق درپیش مسائل مختلف ہو سکتے ہیں۔ اس لیے تمام مسائل سے متعلق معلومات GDRFA کے دبئی آفس سے رابطہ کر کے حاصل کی جا سکتی ہیں”۔

جن افراد کے ویزے یکم مارچ سے پہلے ختم ہوئے ہیں انکے لیے قوانین کیا ہیں؟

میجر سلیم بن علی نے اپنے انٹرویو کے دوران بتایا کہ ایسے غیر قانونی رہائشی سیاح، یا وزٹر جن کے ویزے یکم مارچ سے پہلے ختم ہوئے ہیں انکے پاس بغیر جرمانے ادا کیے ملک چھوڑنے کے لیے 17 نومبر تک کا وقت ہے۔

انہوں نے لوگوں کو نصیحت کی کہ وہ سرکاری ذرائع سے معلومات حاصل کریں اور افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔

اور ملک سے باہر موجود دبئی کے رہائشی معلومات کے لیے آمر سنٹر کے درج ذیل نمبر پر رابطہ کر سکتے ہیں:

فون نمبر: 0097143139999

ایمیل ایڈریس: [email protected]

جبکہ اندرون ملک مقیم رہائشی اس نمبر 8005111 پر کال کرسکتے ہیں

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button