عالمی خبریں

شمالی کوریا کے شہریوں پر 11 دنوں کیلئے ہنسنے کی پابندی عائد کر دی گئی

خلیج اردو ، 17 دسمبر 2021
پیونگ گیانگ : شمالی کوریا نے اپنے شہریوں پر پابندی عائد کی ہے کہ وہ 11 کیلئے نہیں ہنسیں گے۔ یہ پابندی ان کے سابق سپریم لیڈر کیم جونگ دوئم کی دسویں برسی کے سلسلے میں لگائی گئی ہے۔

ایسے میں جب ملک میں سوگ کا اعلان کیا گیا ہے، حکام نے عوام سے کہا ہے کہ وہ کوئی بھی ایسا تائثر نہیں دے گے جس سے وہ خوش نظر آئیں۔ ریڈیو فری ایشیاء سے گفتگو کرتے ہوئے ایک شہری نے بتایا کہ اگر کوئی شہری خریداری کیلئے مارکیٹ جائے یا عوامی مقام پر ہو اور وہ مسکرائے یا کوئی بھی خوشی کا اظہار کرے تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔

شہری نے بتایا کہ ماضی میں جو افراد خلاف ورزی کر گئے ہیں تو انہیں نظریاتی مجرم قرار دیا گیا۔ ان کو حکام اپنے ساتھ لے گئے اور وہ پھر کبھی نظر نہیں آئے۔
اگر ان دنوں میں کسی کا رشتہ دار فوت ہوجائے تو انہیں اونچی آواز میں رونے کی اجازت نہیں ہوگی اور ایک بار جب سوگ کے آیام گزر جائیں تو اس کے بعد ہی مردے کی آخری رسومات ادا ہونگی۔
کم جونگ دوئم نے 1994 سے لے کر 2011 میں اپنی موت تک شمالی کوریا پر حکومت کی۔ ان کے بعد ان کے تیسرے اور سب سے چھوٹے بیٹے، موجودہ رہنما کم جونگ اُن نے اقتدار سنبھالا۔

جنوب مغربی صوبے ساؤتھ ہوانگے کے رہائشی نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ پولیس افسران کو کہا گیا تھا کہ وہ ایسے لوگوں پر نظر رکھیں جو سوگ کے دوران مناسب طور پر پریشان نظر نہیں آتے۔

گمنام رہائشی نے بتایا کہ کم جونگ دوئم اور اُن کے والد کِم اِل سُنگ کا سوگ شمالی کوریا کی روزمرہ کی زندگی کو متاثر کر رہا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ کم جونگ اِل کے سوگ کی مدت کم اِل سنگ کے سوگ کی طرح ایک ہفتے تک کم کر دی جائے گی۔ رہائشی شکایت کر رہے ہیں کہ زندہ لوگ ان دو مرنے والوں کو موت کیلئے ماتم کرنے پر مجبور کیے گئے ہیں۔ .

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button