خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

دبئی میں پولیس اہلکار کو رولیکس اور مرسڈیز کار بطور رشوت پیش کرنے پر ایک شخص کو 2 سال قید کی سزا سنا دی گئی

خلیج اردو: دبئی میں ایک تارک وطن کو ایک پولیس اہلکار کو رہا کرنے کے لئے بطور رشوت 50،000درہم اور رولیکس واچ کی پیش کش پر دو سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

اتوار کے روز دبئی کی عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ 40 سالہ پاکستانی ملزم کو اپنی قید کی مدت پوری کرنے کے بعد 40،000 درہم جرمانہ ادائیگی کے بعد ملک بدر کردیا جائے۔

سرکاری ریکارڈ کے مطابق ، اسے جون 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا اور بر دبئی پولیس اسٹیشن کے ایک حراستی مرکز میں لے جایا گیا تھا۔ جہاں اس نے جیل سے فرار ہونے میں مدد پر پولیس اہلکار کو 50،000 درہم ، ایک مرسڈیز کار، رولیکس واچ اور 20،000 درہم ماہانہ ادائیگی کی پیش کش کی۔

*کیس کی تفصیلات*

پولیس اہلکار کے مطابق ، صبح ساڑھے 6 بجے ، انہوں نے بر دبئی پولیس اسٹیشن کے اندر مدعا علیہ سے ملاقات کی ، جب وہ دوسرے افسران کے ذریعہ جلاوطنی کے بعد غیر قانونی طور پر متحدہ عرب امارات واپس جانے پر پکڑے گئے۔

مدعا علیہ نے پولیس اہلکار سے عربی میں مدد مانگتے ہوئے بات کی۔ “اس نے مجھ سے کہا کہ وہ کسی شخص سے رابطہ کرے اور اسے رشوت کے بدلے جیل سے فرار ہونے میں مدد کرے۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق ، پولیس اہلکار نے بتایا ، "اس نے پچاس ہزار درہم ، ایک رولیکس ، مرسڈیز اور ماہانہ رقم پیش کرنے میں اس کی مدد کی۔” پولیس اہلکار نے اس سے آفر کے بارے میں سوچنے کے لئے وقت مانگا اور اپنے ڈائریکٹر کو الرٹ کردیا۔

"اس نے مجھ سے رشوت کا ایڈوانس پیسہ لانے کے لئے کسی شخص کو فون کال کرنے کو کہا اور یہ کہ باقی رقم جیل سے فرار ہونے کے بعد دے گا۔”

مدعا علیہ نے اپنے ایک ہم وطن کو فون کال کی اور اسے بر دبئی پولیس اسٹیشن میں 15،000درہم لانے کو کہا۔ ایک گھنٹہ کے بعد ، دو پاکستانی افراد بر دبئی پولیس اسٹیشن رقم لیکر پہنچے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔ دونوں افراد میں سے ایک شخص نے گواہی دی کہ مدعا علیہ اسکا رشتہ دار تھا اور اس نے اسے فون کیا ، اور یہ رقم پولیس اسٹیشن لانے کو کہا۔ تیسرے مدعا علیہ نے دعوی کیا کہ اسے رشوت کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے اور دوسرے ملزم نے اسے اپنے ساتھ تھانے آنے کا کہا تھا۔

تاہم ، اتوار کے روز دیگر دو ملزمان کو کمرہ عدالت میں الزامات سے بری کردیا گیا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button