خلیجی خبریں

اسرائیلی ایئر لائنز نے تعلقات بحالی کے بعد مراکش کے لئے براہ راست پروازیں شروع کردیں

خلیج اردو: مراکش اور اسرائیل کے مابین گذشتہ سال سفارتی تعلقات بحالی کے بعد اسرائیل کے دو کیریئرز نے اتوار کے روز تل ابیب سے مراکیش کے لئے نان اسٹاپ تجارتی پروازیں شروع کردیں۔

اسرائیل اور مراکش نے گذشتہ دسمبر میں سفارتی تعلقات کو اپ گریڈ کرنے اور براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا تھا – یہ اس معاہدے کا ایک حصہ ہے جس میں امریکہ نے مغربی صحارا پر واشنگٹن نے مراکش کی خودمختاری کو تسلیم کیا تھا۔

اسرائیلی وزیر سیاحت یوئیل رزوزوف نے کہا ، "یہ روٹ دونوں ملکوں کے درمیان سیاحت ، تجارت اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرے گا۔”

اسرا ائیر کی پرواز 61 صبح 8: 15 بجے (0515 GMT) 5/2 گھنٹے کی پرواز کے لئے روانہ ہوگئی ، جسمیں فضائی میزبان روایتی مراکش کا لباس پہنے ہوئے اور مراکشی کھانوں سے مہمانوں کی خدمت کررہے تھے۔

ال اسرائیل ایئر لائنز (ELAL.TA) کی فلائٹ 553 نے صبح 11:35 بجے (0835 GMT) پرواز کی۔

ایل ال اسرائیل کا پرچم بردار طیارہ ، جو گزشتہ سال COVID-19 وبائی امراض کی وجہ سے متاثر ہوا تھا ، نے کہا ہے کہ وہ بوئنگ 737 طیاروں پر مراکش کے لئے ہفتے میں پانچ پروازیں چلائے گی۔

چھوٹے حریف اسرا ائیر نے کہا کہ وہ مراکش جانے والے راستے پر ایک ہفتے میں دو پروازیں چلائے گی۔

توقع ہے کہ اگلے مہینے سے اسرائیل کی آرکیہ اور رائل ایئر ماروک کی بھی پروازیں شروع ہوجائیں گی۔

سن 1948 میں اسرائیل کے قیام تک صدیوں سے مراکش شمالی افریقہ اور مشرق وسطی کی ایک سب سے بڑی اور خوشحال یہودی جماعت کا گھر تھا۔ ایک اندازے کے مطابق ایک تہائی ملین یہودیوں نے مراکش کو اسرائیل کے لئے 1948 سے 1964 تک چھوڑا تھا۔

آج مراکش میں صرف 3000 کے قریب یہودی باقی ہیں ، جبکہ لاکھوں اسرائیلیوں میں سے کچھ مراکشی نسب کا دعویٰ بھی کرتے ہیں۔

مراکشی عہدیداروں نے اسرائیل کے ساتھ اپنے معاہدے کو ، جس میں رابطہ دفاتر کا افتتاح بھی شامل ہے ، کو درمیانی سطح کے تعلقات کی بحالی کے طور پر بیان کیا ہے ، جسے سن 2000 میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے رباط نے ٹھنڈا کیا تھا۔

مارچ میں ، مراکشی سیاحت کی وزیر نادیہ فیتہ الاؤئی نے کہا کہ انہیں براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کیے جانے کے بعد پہلے سال میں 200،000 اسرائیلی زائرین کی آمد متوقع ہے، جسکا اس وبا سے پہلے تقریبا 13 ملین سالانہ غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ موازنہ کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button