خلیجی خبریںعالمی خبریں

سعودی عرب نے غیر ملکیوں کے پہلے گروپ کیلئے شہریت عطا کر دی

خلیج اردو
15نومبر 2021
دبئی : سعودی عرب نے غیرملکیوں کے ایک گروپ جس میں ڈاکٹرز، علماء اور اساتزہ کیلئے شہریت عطا کی ہے جس کے بعد مملکت سعودی وہ دوسرا عرب ملک بن گیا ہے جس نے غیر ملکیوں کیلئے شہریت فراہم کی ہے۔ شہریت دینے کا اعلان ان لوگوں کیلئے کیا گیا تھا جن میں خاص قابلیت ہو۔

یہ اعلان گزشتہ جمعرات کو جاری کردہ ایک شاہی فرمان کے بعد کیا گیا ہے جس میں ان ماہرین اور غیر معمولی عالمی ہنر مندوں کو شہریت دی گئی ہے جو اپنے انقلابی خیالات اور قابلیت سے سعودیہ کی ترقی میں حصہ ڈالیں گے۔

عام حالات میں سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے پاس قابل تجدید ویزے صرف چند سال کیلئے ہوتے ہیں اور وہ ملازمت سے منسلک ہوتے ہیں۔

سعودی پریس ایجنسی نے کہا ہے کہ شہریہت دینے کے اس پروگرام کے تحت اسلامی اسکالرشپ، طب، سائنس، ثقافت، کھیل اور ٹیکنالوجی میں افراد کو تلاش کرے گا تاکہ سعودی عرب کے وژن 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد کیلئے غیر معمولی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے اور اسے پائیدار بنانے کیلئے موافق ماحول پیدا کیا جا سکے۔

سعودیہ کا وژن 2030 نئی ملازمتیں پیدا کرنے اور تیل پر سعودی معیشت کا انحصار کم کرنے کے حوالے سے بڑے پیمانے پر اصلاحات کا منصوبہ ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق جس گروپ کو ابھی شہریت دی گئی ہے اس میں وہ مسلمان علماء شامل ہیں جنہوں نے مذہبی رواداری کے بارے میں شاہ سلمان کے انقلابی اقدامات کی حمایت کی ہے۔ دیگر میں مالیاتی ماہرین، طبی ڈاکٹر اور انجینئرنگ، کیمسٹری اور مواصلات میں مہارت رکھنے والے ماہرین تعلیم شامل ہیں۔

یہ اقدام سعودی عرب کی اس کوشش کا حصہ ہے جہاں وہ علاقائی اور عالمی طور پر قابلیت کو یکجا کررہا ہے اور انہیں مواقع دیتا ہے کہ مملکت سعودیہ اور دنیا میں کچھ مثبت حصہ ڈالیں۔

جنوری میں سعودی عرب نے اعلان کیا تھا کہ وہ سرمایہ داروں اور دیگر پیشہ ورانہ افراد کو شہریت دے گا۔ ان میں سائنسدان ، ڈاکٹرز اور خاندان کے افراد شامل ہیں۔

اس سے حالیہ سالوں میں مزید لچکدار ویزہ پالیسیوں کا اجراء کیا گیا ہے۔ اس سے کچھ سرمایہ داروں ، طلبہ اور پیشہ ورانہ افراد کیلئے طویل مدتی رہائشی ویزہ دیتے ہیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button