پاکستانی خبریںعالمی خبریں

ٹویٹر اسپیس :کرسیاں گننے والوں کی نوکریاں خطرے میں، عمران خان کے ٹویٹر اسپیس پر دلچسپے تبصرے اور میمز

خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان کے ساقب وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کے روز سوشل میڈیا صارفین سے براہ راست گفتگو کی۔ انہوں نے ٹویٹر اور فیس بک پر مختلف سوالوں کے جوابات بھی دیئے۔

اس ٹویٹر اسپیس کو ڈیڑھ لاکھ سے بھی زیادہ صارفین نے سنا جسے ایک بڑا ریکارڈ سمجھا جارہا ہے۔

جہاں ان کے جلسوں کے بعد شرکاء کی تعداد پر ہمیشہ سے اخلتلاف رہتا ہے، وہ بحث اس موقع پر نہیں کی جارہی۔ پھر بھی عمران خان کے حمایتی مخالفین پر طنز کررہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ پہلے زمین پر عمران خان سیاسی مخالفین کو ایکسپوز کررہا تھا، اب تو اسپیس میں بھی کام جاری ہے۔

ٹویٹر اور فیس بک سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر میمز کا سلسلہ جاری ہے۔ صارفین یہ بھی بتا رہے ہیں کہ عمران خان کے مخالفین یا ناقدین میں سے کون یہ ٹویٹر اسپیس سن رہا تھا۔

وزیر اعظم کے سابق معاون خصوصی شہباز گل نے پوچھا کہ آج کی آن لائین سپیس میں کچھ سستے دانشور اور لفافے بھی تھے۔ آپ نے کس کس کو دیکھا ؟

صحافی عمر جٹ نے لکھا کہ پی ٹی آئی کے جلسوں میں بندوں کی تعداد گننے والوں کے لیے عرض ہے کہ فیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام اور یوٹیوب پرعمران خان کو سننے والوں کی مجموعی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرگئی

منیب نامی صارف نے لکھا کہ عمران خان اگر یوں ہی سوشل میڈیا پر آتے رہے تو ان لوگوں کا کیا بنے گا جن کی جاب کرسیاں گننا ہے۔ وہ بے چارے تو بے روزگار ہوجائیں گے۔

پی ٹی آئی کے منحرف رہنما جہانگیر خان ترین کے صاحبزادے علی ترین کی ٹویٹر اسپیس میں موجود زیر بحث رہی اور میمز کا تڑکا لگا رہا۔

 

 

عاطف نامی صارف نے لکھا کہ اس ٹویٹر اسپیس کا فائدہ یہ ہوا کہ کرسیاں گننے والوں کو مشقت نہ اٹھانی پڑی۔ کتنے آدمی تھے کی بحث ہی نہ رہی۔ مجھے نہیں لگتا کہ کوئی اور پولیٹیکل فیگر اتنے سامعین کو یکجا کر پائے گی۔ نیو جنریشن کے ہاتھ نیو میڈیا کا ہتھیار ہے جو خان کی سب سے بڑی طاقت ہے۔

عمران خان کے ٹویٹر اسپیس کے دوران مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کی بھی شکایات سامنے آئی۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button