پاکستانی خبریںمعلومات

پاکستانی شہریوں کے ساتھ ملکی تاریخ کا ایک اور بڑا آن لائن فراڈ

خلیج اردو : پاکستان میں شہریوں کے ساتھ ملکی تاریخ کا ایک بہت بڑا آن لائن فراڈ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ہزاروں شہری اس آن لائن فراڈ میں اربوں روپے لُٹا بیٹھے۔ گھر بیٹھے موبائل کے کلک پر ڈالرز کمانے کا سنہری موقع ہاتھ سے کیوں جانے دیں؟

بس یہی سوچ کر پاکستان کے ہزاروں افراد نے آن لائن کمپنیز میں پیسے لگائے جو سب ڈوب گئے۔اس جعلساز کمپنی کا طریقۂ واردات بھی اپنی نوعیت کا ہی تھا ، جس کے تحت ایچ ایف سی پاک ٹریڈنگ کمپنی کی ایپ اپنے موبائل فون پر ڈاؤن لوڈ کرنا تھا اور اپنے بینک کی ایپ سے پہلے آن لائن منی چینجر اور بینک بائنینس اکاؤنٹ میں پیسے ڈالنا تھے، پھر ایچ ایف سی پاک کے اکاؤنٹ میں پیسے ٹرانفر کرنے تھے، جس کے بعد 5، 5 منٹ کی 4 بار دن میں ٹریڈنگ شروع ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق اس جعلساز کمپنی کے ماسٹر مائنڈ نے ٹیلی گرام ایپ پر مختلف گروپس بنا رکھے تھے، پیسوں کی سرمایہ کاری کرنے والوں کو اس گروپ میں ایڈ کیا جاتا تھا اور بٹ کوائن اوپر جائے گا یا نہیں، اس مشورے کے ساتھ دھندا کیا جاتا تھا۔ ایک متاثرہ شخص نے بتایا کہ صرف یہی نہیں، سرمایہ کاری کرنے والے ان گروپس پر اپنا یومیہ منافع بھی خوشی سے شئیر کرتے تھے، آن لائن فراڈیوں نے یہ آفر بھی دی ہوئی تھی کہ مزید دوستوں کو اس میں لاؤ تو منافع کی رقم اور بڑھ جائے گی۔فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی مطابق لوگوں کے پیسے کھانے والی ایچ ایف سی پاک واحد کمپنی نہیں ہے بلکہ ایچ ٹی فاکس اور رائل ورلڈ وائیڈ نامی کمپنیز بھی اسی طریقۂ واردات سے لوگوں کے پیسے لوٹ چکی ہیں۔

نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کے مطابق 19 دسمبر کو اس آن لائن کمپنی نے ہزاروں افراد کا پیسہ سمیٹا اور ایپ کریش کردی، پھر کوئی اپنے پیسے نہ نکال سکا۔ایف آئی اے سائبر کرائم کے ہیڈ عمران ریاض نے کہا کہ کئی متاثرہ افراد نے رابطے کئے ہیں، مختلف ٹیلی گرام گروپس کی مدد سے ایف آئی اے نے ملزمان کی تلاش کا فیصلہ کیا ہے۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے فراڈ سے متاثرہ افراد کو بھی جلد از جلد ایف آئی سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بی 4 یو نامی کمپنی بھی سرمایہ کاروں کے اربوں روپے کھاچکی ہے، جس کے سی ای او سیف الرحمان اور ان کا قریبی ساتھی سہیل بھی زیر حراست ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button