پاکستانی خبریںعالمی خبریں

پاکستان آج مسئلہ افغانستان پر عالمی کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے، 57 ممالک شرکت کررہے ہیں

خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان آج اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے 57 ممالک کے وزرائے خارجہ پر مشتمل عالمی کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے۔ کانفرنس میں افغانستان میں انسانی اور معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل پیش کیا جائے گا۔

کانفرنس میں او آئی سی کے ممبران ، امریکہ ، روس ، برطانیہ ، یورپی یونین ، ورلڈ بنک اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

او آئی سی کا یہ سربراہی اجلاس افغانستان میں طالبان کی جانب سے حکومت میں آنے کے بعد سب سے بڑا عالمی اجلاس ہوگا۔

یہ اجلاس ایسے وقت میں ہورہا ہے جب او آئی سی کے رکن ممالک پر انحصار کرتے ہوئے پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں انسانی بحران کو پیدا ہونے سے بچایا جا سکے اور دوسری طرف افغانستان سے بھی کہا جارہا ہے کہ وہ اپنا مثبت تشخص اجاگر کریں۔

اس مہینے کی شروعات میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی سربراہی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا تھا۔

ہفتے کے روز وزیر خارجہ مسٹر قریشی نےامید ظاہر کی کہ او آئی سی کونسل آف وزرائے خارجہ کے 17 ویں غیر معمولی اجلاس میں شریک ممالک افغانستان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے اقدامات پر اتفاق رائے تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

انگریزی اخبار ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ دنیا افغانستان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اتفاق رائے تک پہنچ رہی ہے۔

دوسری طرف افغانستان پر طالبان کے قبضے کو 100 سے زائد دن گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک اس تنظیم کو دنیا کے کسی ملک نے تسلیم نہیں کیا ہے۔ اس کیلئے خواتین اور انسانی حقوق کا احترام، جامع حکومت کا قیام، افغانستان کو دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دینا عالمی برادری کی جانب سے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی پیشگی شرائط ہیں۔

طالبان کی جانب سے قبضے کے بعد افغانستان میں انسانی بحران کے ساتھ معاشی پریشانیاں ہیں۔ افغانستان کے بیرون ملک اربوں ڈالر جن کی اکثریت امریکہ میں ہے، منجمد کر دیئے گئے ہیں۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button