پاکستانی خبریں

صحت کارڈ کے بجائے اگر اسپتالوں میں سہولیات فراہم کیجاتیں تو زیادہ بہتر ہوتا، چوہدری پرویز الہٰی

خلیج اردو

اسلام آباد: پاکستان کے میں حکمران جماعت کے اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہٰی نے حکومت کے فلیگ شپ پروجکٹ صحت کارڈ پر تنقید کی ہے۔

 

نجی ٹی وی ہم نیوز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں صوبہ پنجاب کے اسپیکر اسمبلی پرویز الہٰی نے کہا کہ اگر حکومت صحت کارڈ پر اتنی رقم خرچ کرنے کے بجائے سرکاری اسپتالوں کی حالت بہتر بناتی تو زیادہ بہتر ہوتا۔

 

انہوں نے کہا کہ فی گھرانہ دس لاکھ روپے علاج کیلئے تو دیئے گئے لیکن اسپتالوں میں سہولیات ہی نہیں۔ اگر اسپتالوں میں سہولیات دی جاتی تو یہ زیادہ بہتر ہوتا اور عام آدمی کی بھلائی ہوتی۔

 

مسٹر چوہدری نے سوال اٹھایا کہ حکومت اس منصوبے میں شفافیت پیدا کریں۔ یہ رقم پرائیویٹ کلنک کو نوازنے کی ایک کوشش بھی ہو سکتی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ’’ ہم نے اپنے دور حکومت میں اگر ون ون ٹوٹو کی سروس دی تو اسپتالوں میں بیس ہزار کا ٹیکہ بھی مفت کرویا تھا‘‘۔ صرف صحت کارڈ دینے سے کیا ہوگا اگر مریض اسپتال پہنچ کر مطلوبہ علاج کی سہولت سے ہی محروم ہو۔

 

چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ عمران خان کو مشورے دینے والے انہیں گمراہ کررہے ہیں۔ ان کا تجربہ نہیں تھا تو انہیں ابھی کام سیکھنا چاہیئے تھا لیکن انہوں نے قوم کے ساڑھے تین سال ضائع کیے۔

 

ملک میں جاری سیاسی منظرنامے پر تبصرہ کرتے ہوئے مسٹر چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت کی نیت پر اعتبار نہیں۔ یہ اب بھی انتقامی کارروائیاں کرنا چاہتی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم سے اور اپنے کارکنان سے کیے گئے وعدہ کو نہیں نبھایا گیا۔ یہ ایسے لوگ ہیں کہ ضد اور انتقام میں اپنا نقصان کرتے ہیں اور جو ان کے ساتھ اچھا کرے اس کے ساتھ برا کرتے ہیں۔

 

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button