پاکستانی خبریںخلیجی خبریں

سعودی عرب اور پاکستان امنے سامنے اصل وجوہات کھول کر سامنے آگئے

سعودی عرب کی معیشت کو درپیش مسائل یا پاکستان کا کشمیر کے معاملے پر سعودی عرب سے ناراضگی

( خلیج اردو ) سعودی عرب اور پاکستان امنے سامنے اصل وجوہات کیا ہیں ۔ پاکستان کے وزیر خارجہ نے بتایا ہے کہ کویڈ 19 کی وجہ سے سعودی عرب کی معیشت کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی وجہ سے 1 ارب ڈالر کی رقم واپس لے لی ہے جبکہ عالمی ماہرین خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ پاکستان کے وفاقی وزیر خارجہ کے بیان نے سعودی حکمرانوں کو رقم لینے پر مجبور کیا ہے ۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین مذاکرات نہ ہوئے تو پاکستان کے لئے مسائل بڑھ جائینگے جو نہ صرف اندرونی لخاط سے خطرناک ثابت ہونگے بلکہ بیرونی سطح پر بھی پاکستان کو ایک نئے دلدل میں دھکیل دینگے ۔

سعودی عرب کے اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ کے بیان کو سعودی عرب نے سنجیدہ لیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے زیر اثر اسلامی ممالک کی تنظیم کشمیر کے معاملے پر وزراء خارجہ کا اجلاس طلب کریں کیونکہ کشمیر کا معاملہ پاکستان کے لئے حساس ترین بنتا جارہا ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو وزیر اعظم عمران خان کو کہہ کر وہ ایک کانفرنس کا انعقاد کرنے کی تیاری کرنگے جن میں ان ممالک کو مدعو کیا جائے گا جو کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے موقف کی حمایت کرتے ہیں ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کشمیر کے معاملے پر آگے بڑھے گا چاہئے خلیجی ممالک انکا ساتھ دے یا نہ دیں ۔

سعودی خبررساں ایجنسی نے یہاں تک لکھا ہے کہ پہلے ہی پاکستان نے سعودی عرب کے دباو پر ملیشیاء میں منعقد اسلامی ممالک کے ایک اور کانفرنس میں شرکت سے معذرت کی تھی جو امت مسلمہ کو درپیش مسائل پر بحث کرنے کے لئے بلائی گئی تھی ۔ اگر پاکستان نے اس وقت سعودی عرب کی حمایت کی تو اب کیا ہوا کہ پاکستان کا رویہ بدل رہا ہے : سعودی خبر رساں ایجنسی نے لکھا ۔

سعودی عرب کی معیشت کو درپیش مسائل یا پاکستان کا کشمیر کے معاملے پر سعودی عرب سے ناراضگی کا اظہار دونوں وجوہات پاکستان اور سعودی عرب کے مابین نئے مشکلات کو جنم دے رہے ہیں ۔

پاکستان کو مالی خسارے کا سامنا ہوتا ہے تو پاکستان کا ہاتھ سیدھا سعودی عرب کی طرف جاتا ہے جبکہ جب بھی سعودی عرب کو سیکورٹی ریسک ہوتا ہے تو پاکستان کی سیکورٹی فورسز سعودی عرب پہنچ جاتے ہیں ۔ مگر یہ پہلی بار نہیں کہ سعودی عرب اور پاکستان کے مابین تعلقات خراب ہورہے ہیں ۔ یمن میں سعودی عرب کے اصرار پر فوج نہ بھیجنے پر بھی دونوں ممالک کے تعلقات پٹڑی سے اتر گئے تھے جو بعد میں معمول پر آگئے ۔

وزیر اعظم عمران خان کئی مرتبہ سعودی عرب دورے پر گئے اور محمد بن سلمان سے ملاقاتیں کی ۔ محمد بن سلمان جب پاکستان آئے تو وزیر اعظم عمران خان نے خود گاڑی چلا کر انہیں منزل تک پہنچایا اور سعودی شہزادے کو پاکستان کا سیول اعزاز بھی پہنایا گیا ۔

محمد بن سلمان اور وزیر اعظم عمران خان کی ملاقاتیں بہت اچھے ماحول میں ہوئی اور ایسا لگ رہا تھا کہ دونوں رہنما امت مسلمہ کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک ایجنڈہ پر ہے ۔ مگر بعد میں بھارتی وزیر خارجہ کو او آئی سی میں خصوصی طور پر مدعو کرنے کے بعد پاکستان کا ردعمل سامنے آیا ۔ جس کے بعد خالات بہتری کی بجائے غیر یقینی ہوگئے اور اب سعودی عرب نے قرضہ بھی مانگ لیا جب کہ قرض تیل دینے کے معاہدے کو بھی ختم کردیا ہے ۔

Pakistan Media

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button