پاکستانی خبریں

پشاور میں دینی مدرسے کے اندر دھماکہ، وزیر اعظم عمران خان کی دہشتگردوں کو قانون کی گرفت میں لانے کی یقین دہانی

خلیج اردو
27 اکتوبر 2020
پشاور: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ایک مسجد سے متصل مدرسے کے اندر ہونے والے دھماکے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور متعداد زخمی ہو گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اپنے ٹویٹر پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ‏پشاور مدرسے میں دہشت گرد حملے پر نہایت افسردہ ہوں۔ میری ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہوں۔ میں قوم کو یہ بھی یقین دلاتا ہوں کہ اس بزدلانہ سفاک حملے کے ذمہ دار دہشتگردوں کو جتنا جلد ممکن ہوسکے گا قانون کی گرفت میں لائیں گے۔

تاہم مسٹر خان نے دھماکے کی مذمت سے متعلق الفاظ اپنے ٹویٹ میں استعمال نہیں کیے ہیں۔

پولیس کے مطابق دھماکہ پشاور کی دیر کالونی میں واقع سپین جماعت نامی مسجد و مدرسے میں اس وقت ہوا جب صبح آٹھ بجے مدرسے میں درس و تدریس کا عمل جاری تھا۔

دھماکے میں پانچ سے چھ کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا جسے ایک بیگ میں رکھا گیا تھا۔لیڈی لیڈنگ اسپتال کے عملے کے مطابق وہاں 94 سے زیادہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے لایا گیا جن میں سے 40 کے قریب افراد کو ابتدائی امداد دے کر فارغ کر دیا گیا۔ دیگر زخمی اب بھی اسپتال میں زیر علاج میں اور دو افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button