ٹپسمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کے نئے لیبر قانون میں پروبیشن پیریڈ کے دوران برطرفی کے قوانین پر نظرثانی کی گئی

خلیج اردو 16 نومبر 2021

ابوظہبی: سوموارکو متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان کی جانب سے جاری حکمنامہ میں ملازمین کے بنیادی حقوق کا تحفط اور انکی چھٹیوں کی نئی پالیسی متعارف کرائی گئی۔حکمنامہ میں نجی کمپنیوں میں پارٹ ٹائم کام اور مستقل نہ ہونے والے ملازمین کے تعلقات کو منظم کیا گیا ہے۔

آئندہ برس دو فروری سے نافذ ہونے والی اس پالیسی کے مطابق کوئی بھی کمپنی 14 روز کے تحریری نوٹس کے بغیر کسی بھی ملازم کو پروبیشن پیریڈ کے دوران نہیں نکال سکتی۔

لیبر تعلقات سے متعلق وفاقی قانون نمبر 33 کے مطابق کوئی بھی کمپنی چھ ماہ کے پروبیشن ٹائم کے دوران اگر کسی ملازم کو فارغ کرنا چاہے گی تو مذکورہ ملازم کو چودہ دن پہلے تحریری نوٹس جاری کیا جائے گا۔پربیشن پیریڈ کے مکمل ہونے کے بعد ملازمین کو کمپنی کے ساتھ ہونے والے کنٹریکٹ کے تحت کام کرناہوگا۔

پربیشن ٹائم کے دوران اگر کوئی ملازم کمپی چھوڑنا چاہے گاتو اُسے ایک ماہ کا نوٹس دینا پڑے گا جبکہ ملک چھوڑنے کیلئے 14روز کا نوٹس درکار ہوگا۔بغیر نوٹس کے ملک چھوڑنے والا ملازم ایک برس تک ورک پرمٹ حاصل نہیں کر سکے گا۔

کسی بھی فریق کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں دوسرے فریق کو معالی معاضہ ادا کیا جائیگا۔یہ نیا قانون کمپنیوں کو ملازمین کے اصل دستاویزات ضبط کرنے اور بھرتی کرنے کے اخراجات وصول کرنے سے بھی روکتا ہے۔

اس نئے قانون کا اعلان سوموار کو وزارت انسانی وسائل کی جانب سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے کیا گیا۔

SOURCE: KHALEEJTIMES

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button