ٹپسٹپس / سٹوری

عدالت کے فیصلے کے باوجود کمپنی نے واجبات ادا نہیں کیے؟ ایسی صورتحال میں آپ کے پاس کونسے قانونی راستے موجود ہیں؟

خلیج اردو آن لائن:
نجی خبررساں ادارے کو اس کے ایک قاری کی جانب سے پوچھا گیا تھا کہ اس نے اپنے کمپنی کے خلاف عدالت سے مقدمہ جیت لیا ہے لیکن کمپنی نے پھر بھی اس کے واجبات ادا نہیں کیے تو اسے کیا کرنا چاہیے؟
قاری کا کہنا تھا کہ وہ 2008 سے 2019 تک ایک کمپنی کے ساتھ کام کر رہا تھا۔ لیکن کمپنی نے اسے گریجوئٹی اور ایک ماہ کی تنخواہ دیے بغیر نوکری سے نکال دیا۔ جس کے بعد اس نے کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کروایا جس کا فیصلہ اس کے حق میں آٰیا۔ لیکن کمپنی کی جانب سے واجبات ابھی تک ادا نہیں کیے گئے۔ ایسی صورتحال میں کیا کرنا چاہیے؟

گلف نیوز نے یہ سوال السوئیدی کمپنی کی قانونی محقق جہین ارفوئی کے سامنے رکھا تو انہوں نے درج ذیل جواب دیا:
انکا کہنا تھا کہ” عدالت کے فیصلے سے تین دن کے بعد عمل درآمد کی درخواست آن لائن دائر کریں۔ یہ وہ تاریخ ہوگی جو عدالت نے فیصلے کے اوپر ثبت کی ہوگی”۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ” اگر آپ کے فیصلے میں لکھا ہے فیصلے پر فورا عمل درآمد کیا جائے تو مدعی عدالت سے یہ جاننے کے لیے رجوع کر سکتا ہے کہ آیا 30 دن سے پہلے (ٖفیصلےپر) عمل درآمد کی درخواست دائر کی جا سکتی ہے یا نہیں”۔

فیصلے پر عمل درآمد کی درخواست کے لیے کن دستاویزات کی ضرورت ہوگی؟
فیصلے پر عمل درآمد کی درخواست کے لیے آپ کو ایک میمو یا لیٹر تیار کرنا ہوگا جس میں فیصلے کے مطابق آپ کے واجبات درج ہوں۔ ان واجبات میں آپ کی گریجوئٹی، تنخواہ،نوٹس اور دیگر اخراجات شامل ہوسکتے ہیں۔
چونکہ یہ واجبات عدالت کے ابتدائی فیصلے کے مطابق ہونے چاہیے، اس لیے جہین کی طرف سے درخواست کنندہ کو ہدایت کی گئی ہے وہ واجبات کو قانونی طریقے کے مطابق جمع کرنے کے لیے قانونی مشاورت حاصل کرے۔

اگر کمپنی کہے کے اس کے پاس واجبات کی ادائیگی کےلیے فنڈز نہیں ہیں؟
اگر کمپنی کہے کے اس کے پاس واجبات کی ادائیگی کےلیے فنڈز نہیں ہیں تو مدعی میمو میں عدالت سے کمپنی کے اثاثہ جات کی تفصیلات  جاننے اور اثاثے قبضے میں لینے کے حوالے سے درخواست کر سکتا ہے۔ جس پر عدالت اثاثہ جات کو فروخت کر کےمدعی کے واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔
قانونی محقق جہین کا کہنا تھا کہ ” ان اثاثہ جات میں کمرشل لائسنس، رئیل اسٹٰیٹِ، بانڈز یا فنڈز یا کوئی بھی اثاثہ جو مقروض کی ملکیت میں ہو اور اس کی مالیت قواعد میں درج ملیت کے برابر ہو”۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ” فیصلے پر عمل درآمد کی درخواست میں یہ تسلیم کیا جاتا ہے کہ مدعی عدالت کو فیصلے نفاذ کے لیے تمام ضروری اختیارات دیتا  ہے”۔

عدالت میں ملازمت سے متعلق تنازعات کیسے حل کیے جاتے ہیں؟
متحدہ عرب امارات میں ملازمت سے متعلق معاملات متحدہ عرب امارات کی وزارت ہیومن ریسورس دیکھتی ہے۔ اور ملازم اور کمپنی کے درمیان تنازعات کے حل بھی وزارت ہیومن ریسورس حل کرواتی ہے۔
اگر دونو فریقین آپس میں دوستانہ طریقے سے تنازعہ حل کرنے میں ناکام ہوجائیں تو وزارت ہیومن ریسورس سے تنازعےکے حل کی درخواست کرتے ہیں۔ اور جہین کے مطابق ” عدالت کے پاس مقدمہ درج کروانے سےپہلے وزارت ہیومن ریسورس کے پاس درخواست دینا لازم ہے۔ اور یہ شکایت نوکری ختم ہونے کے بعد ایک سال کے اندر اندر درج کروائی جانی چاہیئے”۔

اور اگر ملازم اس مدت کے دوران شکایت درج نہیں کرواتا تو اسے صرف واجب الاادا تنخواہ ہی ملے گی۔
ماہر قانون جہین کا مزید کہنا تھا کہ ” بعض اوقات ملازم واجبات کی مجموعی رقم سے انکار کر دیتا ہے تو ایسی صورت میں کمپنی عدالت میں رقم جمع کروانے کے لیے offer and deposit کیس درج کروا سکتا ہے۔
لیکن ملازم کے پاس پھر بھی عدالت میں مقدمہ درج کروانے کا حق ہوتا ہے”۔

شکایت درج کروانے کے لیے عدالت کی فیس کتنی ہے؟َ
1 لاکھ درہم تک کے دعوے کے لیے ملازم کو کوئی فیس نہیں دینی پڑتی۔ جبکہ 1 لاکھ درہم سے زائد رقم کے دعوے کے لیے ملازم کو دعوے کی رقم کا 5 فیصد اور زیادہ سے زیادہ 20 ہزار درہم فیس ادا کرنا ہوگی۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button