عالمی خبریں

کورونا کے ساتھ ایک اور سال بھی رہنا پڑ سکتا ہے، طبی ماہرین

خلیج اردو
16 ستمبر 2020
سینٹ لوئیس: کورونا وائرس کی وباء ابھی ختم نہیں ہوئی۔ دنیا بھر میں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افراد اس کا شکار ہورہے ہیں۔ ایسے میں طبی ماہرین کا خیال ہے کہ اثرات کو دیکھ کر ایسا معلوم ہورہا ہے کہ اتنی جلدی اس وباء سے جان نہیں چھوٹنی۔

سینٹ لوئس کے ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ کورونا کی وباء ایک سال مزید ان کے ساتھ رہے گی اور انہیں برداشت کرنا ہوگا۔

سینٹ لوئس کے سرکاری ریڈیو کی ایک رپورٹ کے مطابق اگرچہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کورونا وباء کا بہتر انسداد کیا ہے تاہم کورونا سے پہلے کی زندگی کی طرف لوٹنے میں ابھی سال لگ سکتا ہے۔

سینٹ لوئس کے میٹروپولیٹن کورونا ٹاسک فورس کی نمائندگی کرنے والے ڈاکٹر ایلکس گرزا نے کہا ہے کہ اصل سوال یہ ہے کہ کس بنیاد پر ہم یہ دعویٰ کر پائیں گے کہ کورونا وائرس کی وباء ختم ہوئی ہے؟ کیا جب ہم عوام کیلئے ویکیسن پروگرام لائیں گے تو سمجھا جائے کہ وباء پر قابو پا لیا گیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ویکیسن کی پیدوار اور اس کی فراہمی میں 2021 تک کا وقت لگے۔

ڈاکٹر گرزا نے بتایا کہ اگرچہ اب بھی کورونا کے کیسز کی تعداد قابل ذکر ہے تاہم ابتدا میں اس کی تباہ کاریون کے مقابلے میں حالات بہت بہتر ہیں۔ اب کورونا سے اموات کی تعداد پہلے کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ اس تدارک میں ماسک پہننے کی عادت ، سماجی فاصلے رکھنے اور ٹیسٹنگ کی تعداد میں اضافہ کرنے سے معاونت ملی۔

ڈاکٹر گرزا نے کہا کہ موسم بدلنے سے درجہ حرارت میں کمی سے کورونا وائرس کی وباء ابھی باقی ہے۔

سینٹ لوئس یونیورسٹی میں پبلک ہیلتھ کے پروفیسر ڈاکٹر سنبل شکم نے خبردار کیا کہ بچوں کو اسکول بھجوانے سے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ ہمارے لیے چیلنج سے کم نہیں ہو گا کہ اسکول کھولنے سے ہم کورونا کے پھیلاؤ کو روکیں۔

ڈاکٹر شکم کے مطابق سینٹ لوئس نے عوامی مقامات پر ماسک پہننے کو لازمی قانون کا حصہ قرار دیا ہے جبکہ نوجوانوں کے کھیلوں اور دیگر تقریبات کو محدود کیا ہے تاہم عوامی تعاون سے ہی وائرس کو محدود کرنا ممکن ہوگا۔

 

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button