متحدہ عرب امارات

ابو ظہبی: حکام کو چیونٹیوں کے خاتمے کے لیے 6 ماہ کے دوران 16000سے زائد درخواستیں موصول

گزشتہ سال چیونٹیوں کے خاتمے کے لیے 15 ہزار درخواستیں موصول ہوئی تھیں، تدویر

 

خلیج اردو آن لائن: تفصیلات کے مطابق ابو طہبی کے ویسٹ مینجمنٹ سنٹر تدویر کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ رہائشیوں کی جانب سے  گھروں سے نکلنے والی چیونٹیوں کے خاتمے کے لیے خدمات حاصل کرنے لیے حکام کو انہیں 16000 سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ یہ درخواستیں اس سال کے پہلے 6 ماہ میں موصول ہوئیں۔

تدویر کا مزید کہنا تھا کہ انکے سنٹر نے موصول ہونے والی 16 ہزار 870 درخواستوں کا جواب دیا۔ اس سال موصول ہونے والی درخواستیں پچھلے سال کی نسبت زیادہ ہیں۔ گزشتہ سال چیونٹیوں کے خاتمے کے لیے 15 ہزار درخواستیں موصول ہوئی تھیں تھیں۔

سب سے زیادہ درخواستیں العین سے گئیں جو 10 ہزار 769 ہیں، اس کے بعد ابوظہبی شہر سے 5ہزار 242 درخواستیں موصول ہوئیں۔ سب سے کم 8 سو 59 درخواستیں الذہرا سے موصول ہوئیں۔

تدویر کے پیسٹ کنٹرول پراجیکٹ کے ڈائریکٹر، محمد محمود المرزوقی کا کہنا تھا کہ چیونٹیوں کے کنٹرول کے لیے موصول ہونے درخواستوں پر عمل کرنا ماحولیاتی تحفظ اور صفائی ستھرائی کے لیے ہماری کوششوں کو بڑھانے کا حصہ ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ کیڑے مکوڑوں کے خاتمے کے لیے ہم بین الاقوامی معیارات کو مدنظر رکتھے ہیں۔ ہم مقامی اور بین الاقوامی سطح پر تصدیق شدہ کیڑے مار ادویات کا استعمال کرتے ہیں۔ انہی کوششوں کی بدولت میں ہم صاف ماحول بنائے رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

چیونٹیوں کی افزائش سے بچنے یا انکا خاتمہ کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

ایسے کیڑے مکوڑوں سے بچنے کے لیے ویسٹ مینجمنٹ سنٹر تدویر کی جانب سے درج ذیل احتیابی تدابیر بتائی گئیں ہیں:

  • فرش کو باقاعدگی سے صاف کریں
  • کچن میں کسی بھی قسم میٹھی چیز یا چینی کو ڈھانپے بغیر نہ چھوڑیں۔
  • کچن کے ٹیبل یا کمروں میں اگر کوئی سوراخ ہوں تو انہیں بند کردیں
  • راشن اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء کو اچھی طرح ڈھانپ کے یا کسی ڈبے میں ڈال کے رکھیں
  • دروازوں، کھڑیوں اور پانی کے پائیپوں کی باقاعدگی سے مرمت کروائیں۔
  • دیواروں کے قریب لگے درختوں کی باقاعدگی سے کانٹ چھانٹ کریں
  • اور کیڑے مکڑوں کے خاتمے کےلیے حکام کی جانب سے تصدیق شدہ کمپنی سے ہی خدمات حاصل کریں
  • یا حکومتی محکمہ تدویر کی خدمات حاصل کرنے کے لیے 800555 پر کال کریں

 

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button