متحدہ عرب امارات

حج کے مبارک موقع پر عرفات کی پہاڑی میں زائرین آمڈ آئے

مکہ مکرمہ : سعودی عرب میں عرفات کی پہاڑی ہر حجاج کا تانتا بن گیا ہے ۔ ایسے میں جب کرونا وائرس کی وجہ سے زائرین کی تعداد 60 ہزار تک محدود کی گئی ہے اور اس بار صرف سعودی شہریوں اور رہائشیوں کو ہی اجازت ملی ہے۔

احرام باندھے یہ زائرین جنہوں نے رات اپنے کیمپوں میں بسر کی جو مینا کی وادی میں لگائے گئے تھے، عرفات کی پہاڑی پر جمع ہوئے۔ یہ عقیدہ ہے کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہہ وآلیہہ وسلم نے یہاں پر اپنا آخری خطبہ دیا تھا۔

عبادت گزار اس 70 میٹر بلند پہاڑی اور اس کے گرد میدان کے گرد جمع ہیں جو گھنٹوں اپنی عبادت کریں گے اور قرآن پاک کی تلاوت کریں گے۔

شام کے وقت وہ مزدالفاح جو عرفات اور مینا کے درمین ہالف وے ہے، جائیں گے جہاں وہ کھلے آسمان تلے سوئیں گے۔ اس کے بعد وہ شیطان کو کنکریاں ماریں گے۔

اس سال حج روایتی حج کے مقابلے میں مختلف ہے۔ جہاں پہلے لاکھوں زائرین جمع ہوتے تھے اب وہاں حجاج کی تعداد محدود ہے اور انہیں بہت سے عوام سے گزرتے ہوئے بہت آسانی ہوتی ہے کیونکہ رش پہلے کی طرح نہیں ہوتا۔

سعودیہ نے پچھلے سال کی طرح غیر ملکیوں کو حج سے محروم رکھا ہے تاکہ حجاج کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھا جا سکے۔ سعودی حکام کے مطابق حفاظتی تدابیر انتہائی اعلی سطح پر اختیار کیے گئے ہیں۔

ابھی تک مملکت اسلامی میں 509000 کرونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں جس میں سے 8000 افراد وائرس سے ہلاک ہوئے ہیں۔ چونتیس ملین کی آبادی میں بیس ملین ویکسین لگوائے جا چکے ہیں۔

پچھلے سال حکام نے دس ہزار افراد پر مشتمل حجاج کی میزبانی کی تھی جو اس بار یہ تعداد چھ گنا بڑھا دی گئی۔ حکام کو امید ہے کہ کرونا وائرس سے حالات معمول پر آئیں گے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button