متحدہ عرب امارات

100 ملین میلز کے نام سے خیراتی کھانے تقسیم کرنے کی مہم ، موریطانیہ میں 4.5 ملین کھانے تقسیم کیے گئے

خلیج اردو
14 ستمبر 2021
دبئی : موریطانیہ میں تقریبا 92،000غریب خاندانوں اور افراد میں متحدہ عرب امارات کے 100 ملین میلز فوڈ ڈسٹری بیوشن مہم کے تحت 4.5 ملین کھانا تقسیم کیا ۔ 100 ملین میلز خطے کی سب سے بڑی خوراک کی تقسیم مہم ہے جس کا مقصد افریقہ ، ایشیا ، جنوبی امریکہ اور یورپ کے 30 ممالک میں خوراک تقسیم کرنا ہے۔

مقامی حکام کے ڈیٹا بیس کے ذریعے شناخت کیے جانے والے مستحقین کو چاول ، چینی ، تیل ، کھجور اور آٹے سمیت ذخیرہ کرنے میں آسان اشیاء کے پارسل ارسال کیے گئے تھے جو انہیں موصول ہوئے ہیں۔

اس مہم کا آغاز محمد بن راشد المکتوم گلوبل انیشی ایٹو نے فوڈ بینکنگ ریجنل نیٹ ورک اور مختلف مقامی حکام کے ساتھ مل کر کام کیا ہے تاکہ تیزی سے اور جامع خوراک کی تقسیم کو یقینی بنایا جاسکے ۔ ان میں یوتھ ایسوسی ایشن فار ہیومینیٹری ایکشن اینڈ ڈویلپمنٹ ، الرحمہ ایسوسی ایشن اور موریطانیہ کی تنظیم برائے ترقی کے ادارے شامل ہیں۔

ایم بی آر جی آئی کی ڈائریکٹر سارہ النعیمی نے کہا ہے کہ 100 ملین میلز کا مہم انفرادی طور پر اور خاندانوں کو جہاں کہیں بھی بحرانوں کے دوران یکجہتی کو بڑھانے کیلئے خوراک کے حوالے سے تعاون فراہم کرتی ہے ۔ یہ کرونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کیلئے ایک بہترین مہم کے طور پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں 821 ملین سے زائد لوگوں کی زندگیوں کیلئے بھوک ، غذائیت اور غذائی عدم تحفظ سنگین خطرات پیدا کرتی ہے۔ اس لیے ترقی پذیر آبادیوں میں خوراک کی حفاظت کی بڑھتی ہوئی شدت سے نمٹنے کیلئے اداروں کے درمیان ٹھوس تعاون ضروری ہے۔ 30 ملین بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں اور مقامی اداروں کے ساتھ ساتھ رضاکاروں کے بے لوث کام کے بغیر ‘100 ملین کھانا’ ممکن نہیں ہوگا۔

موریطانیہ کے مختلف علاقوں اور تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے رضاکاروں نے مہم کی کوششوں میں مستفید ہونے والوں کو حصہ دیا اور انہیں دارالحکومت نوواکٹ اور صوبوں اور مضافات بشمول ٹوجونین ، ٹیراٹ ڈسٹرکٹ ، دار نعیم اور چنگویٹی میں خوراک کا پارسل فراہم کیا۔

ایف بی آر این کے شریک بانی معیز الشہدی نے کہا کہ ہم نے موریطانی فوڈ بینک میں رجسٹرڈ 15 ہزار خاندانوں میں 420 ٹن خوراک تقسیم کیا۔ سرکاری ملازمین اور بین الاقوامی اداروں اور کمپنیوں کے رضاکاروں کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی نیٹ ورک کے نمائندے بھی نگرانی میں تھے۔ تقسیم کی کارروائیاں اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ عالمی وبائی مرض کے دوران بھوک اور غذائیت سے نمٹنے کیلئے خاندانوں کو مناسب اور غذائیت سے بھرپور خوراک کے پارسل ملے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button