متحدہ عرب امارات

اس دھوکہ بازی سے بچیے : کیسے یہ گروہ انشورنس کے ذریعے فراڈ میں ملوث ہے اور انشورنس کی کمپنی کو منصوبے کے تحت لوٹتے ہیں

خلیج اردو
ابوظبہی : ابوظہبی کی کریمنل کورٹ نے 11 افراد کے ایک گروپ کو منظم انداز میں انشورنس کے ذریعے دھوکہ دہی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے 10 سال تک قید کی سزا سنائی ہے۔

عدالت ریکارڈ کے مطابق یہ گروہ گاڑیاں خرید کر مارکیٹ کی قیمت سے زیادہ قیمت پر ان کا بیمہ کرانے کے بعد من گھڑت ٹریفک حادثات کو جواز بنا کر گاڑی کو مبینہ طور پر نقصان پہنچاتے تھے اور ان کو انشورنس کی ادائیگی کا دعوی کرنے کی بنیاد کے طور پر استعمال کرتے تھے۔

ان افراد کو ایک سے 10 سال کے درمیان قید کی سزا سنائی گئی۔ سزائیں پوری ہونے کے بعد انہیں ملک بدر بھی کیا جائے گا۔ عددالت نے فراڈ کے لیے استعمال ہونے والی تمام جعلی دستاویزات کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

ابوظہبی میں منی پراسیکیوشن کی تحقیقات سے اخذ شدہ حقائق سے معلوم ہوا ہے کہ ملزمان نے مجرمانہ سرگرمیاں انجام دے کر انشورنس کمپنیوں کو دھوکہ دیا ہے جس میں جھوٹے ٹریفک حادثات کو بڑھا چڑھا کر بیان کرنا شامل تھا۔

یہ فراڈ کیسے کیا جاتا تھا؟

گروہ میں سے کوئی شخص خود یا دوست کے نام پر گاڑی خریدتا تھا اور اس کی انشورنس کرتا تھا۔ اس کے بعد گاڑی کا جھوٹا حادثہ کرا کر ایسے شواہد اکھٹے کرتا تھا کہ جس کی وجہ سے انہیں انشورنس کی رقم ملتی اور یوں بھاری رقم انہیں انشورنس کی کمپنی سے مل جاتی تھی۔

عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ ملزمان کے خلاف لگے گئے تمام الزامات سچ ثابت ہوئے ہیں اور انہیں متعلقہ جرائم کے مطابق مختلف افراد کو دس سال تک کی سزائیں سنائی گئیں ہیں جن میں یہ بھی معلوم ہوا کہ فراڈ کرنے والوں نے انشورنس کمپنی کے فنڈز دھوکہ دہی سے ہڑپے کیے۔

یہ گروہ گاڑیوں کا ٹریفک ریکارڈ منسوخ کرتا تاکہ وہ شخص جس کے نام پر گاڑی رجسٹرڈ تھی اسے معاوضہ مل جائے۔ اس ادائیگی کو پھر پہلے ملزم کے ساتھ جرم کے کمیشن میں استعمال ہونے والی تمام کاروں کے حقیقی مالک کے ساتھ شراکت کی جاتی اور بانٹی جاتی تھی۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button