خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کے ۱۱ سالہ طالب علم نے دنیا کے سب سے کم عمر ڈیٹا سائنسدان بننے کا اعزاز حاصل کرلیا

خلیج اردو: دبئی میں 11 سالہ طالب علم ویر شنڈیلا نے متحدہ عرب امارات یا شاید پوری دنیا کے سب سے کم عمر ترین ڈیٹا سائنسدان بننے کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت آرٹیفیشل انٹلی جنس کی انٹرنشپ مکمل کرنے والے ویر شانڈیلیا کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے اخبارات میں اس کے بارے میں پڑھا، تب سے ہی اس نے ڈیٹا سائنسدان بننے کی ٹھان لی-

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں اس وقت آرٹیفشل انٹلی جنس کے بارے میں بہت بات کی جاتی ہے، اخبارات میں آتا رہتا ہے جو میرے لئے بہت دلچسپ ہے. پھریوں ہوا کہ میں نے ڈیٹا سائنسدان کے بارے میں مزید معلومات اکٹھی کرنا اور اس پر کام شروع کیا۔

دبئی انگلش اسپیکنگ کالج کے طالب علم جس نے صرف آٹھ سال کی عمر میں کوڈنگ شروع کی تھی، کا کہنا ہے کہ اس کی والدہ اسے مختلف بین الاقوامی تعلیمی فورمز پر لے جاتی ہیں تاکہ اسے اے آئی اور مشین لرننگ کی دنیا میں شامل کیا جا سکے۔

شانڈیلیا نے ٹرٹل اکیڈمی میں دیگر کوڈنگ پروگرامنگ زبانیں لینے سے پہلے، آٹھ سال کی عمر میں سکریچ کے ساتھ کوڈنگ شروع کی۔ اس کے بعد اس نے 10 سال کی عمر میں ایڈوانس پیتھون لینگویج پروگرامنگ کیلئے سرچ شروع کی۔ اسی سال اس نے امریکہ میں قائم انسٹی ٹیوٹ سے اپنا بیسک ای آئی بھی مکمل کیا۔

شانڈیلیا نے کہا ہے کہ اس کا منظم سفرانڈیا کے ایک آن لائن پلیٹ فارم/انسٹی ٹیوٹ سے شروع ہوتا ہے جو بچوں کو کوڈنگ کرنا سکھاتا ہے۔

گریڈ 7 کے طالب علم کا کہنا ہے کہ میں ڈیٹا سائنسدان بن گیا کیونکہ مجھے کوڈنگ پسند ہے۔ مجھے ریاضی میں دلچسپی ہے اور مجھے لگتا ہے کہ میں اس مضمون میں اچھا ہوں۔ جب میں گریڈ 3 میں تھا تو تقریباً سات یا آٹھ سال کی عمر میں مجھے یہ ایوارڈ کریکنگ ٹائم ٹیبلز کے لیے ملا ۔

شانڈیلیا اب ایمبیڈڈ ٹیکنالوجیز اور پروگرامنگ زبانوں جیسے لینکس C، C++ پر توجہ مرکوز کر رہا ہے اور بلاکچین سیکھنے کا بھی خواہاں ہے۔ اس نے بوٹ کرنے کے لیے کچھ چیٹ بوٹس بھی بنائے ہیں-

انہوں نے کہا کہ میں مشینیں بنانے سے متعلق کچھ کرنا چاہتا ہوں، اڑنے والی گاڑیاں یا ہر چیز جس میں مشینری استعمال ہو کیونکہ یہ انتہائی دلچسپ ہیں اور مجھے اس میں خاص دلچسپی ہے

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button