متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات:12 سالہ طالبہ کو اپنے ہی اسکول بس نے کچل ڈالا۔

خلیج اردو

ابوظہبی:متحدہ عرب امارات میں طلبہ کی حفاظت کے لیے خصوصی اقدامات کیے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ملک بھر میں اسکول بس کے حادثات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

 

گزشتہ روز عجمان میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک 12 سالہ طالبہ پر پر اس کے اپنے ہی سکول بس کے ڈرائیور نے گاڑی چڑھا دی۔

 

پولیس کے مطابق طلبہ کا نام شیخہ حسن کا جو ام عمار اسکول کی طالبہ تھی۔پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والی طالبہ کا تعلق خلیجی ملک سے تھا۔

 

واقعات کی تفصیلات سے متعلق پولیس نے بتایا کہ طالبہ گھر کے سامنے اسکول بس سے اترنے لگی تو ڈرائیور نے اس کو دیکھے بغیر گاڑی چلا دی۔اس دوران طالبہ بس کے نیچھے آگئی۔پولیس کے مطابق بس میں کوئی سپروائزر نہیں تھا۔گذشتہ ماہ پولیس نے ایڈوائزری میں اسکول بسوں میں سپروائزر رکھنے کی اہمیت پر زور دیا تھا۔بس سپروائزر اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ طلبا بس میں بخفاظت چڑھیں یا اتریں۔سپروائزر بچوں کو سڑک پار کرانے میں بھی مدد کرتے ہیں۔

 

متحدہ عرب امارات کہ قانون کے مطابق سکول بس کے ڈرائیور کو بچوں کو بس میں بٹھاتے یا اتارتے وقت سٹاپ کا سائن لگانا لازم ہوتا ہے۔ایسا نہ کرنے پر ڈرائیور کو پانچ سو درہم جرمانہ اور چھ بلیک پوائنٹس دیے جاتے ہیں۔

 

سکول بس اسٹاپ سائن کو نظر انداز کرنے والے دیگر گاڑیوں کے ڈرائیورز کو ایک ہزار درہم جرمانہ اور دس بلیک پوائنٹس کی سزا مقرر کی گئی ہے۔پولیس نے اسکول بس ڈرائیور کو دوران ڈرائیونگ موبائل فون کے استعمال سے اجتناب کرنے کی تلقین کی ہے۔متحدہ عرب امارات میں سکول بس کے لیے رفتار کی حد تک 80 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button