خلیج اردو آن لائن:
دبئی حکام نے یکم جنوری 2021 سے دبئی کی دکانوں اور شاپنگ سنٹروں کے لیے کورونا ایس او پیز میں تبدیلی کر دی۔
دبئی کے محکمہ اقتصادیات نے ٹوئیٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے ٹوئیٹ کرتے ہوئے نئی گائیڈ لائنز سے متعلق آگاہ کیا:
دبئی کے محکمہ اقتصادیات کے مطابق نئی ہدایات کے تحت یکم جنوری سے دکانوں پر
- خریداروں کی تھرمل اسکینگ یا دوسرے طریقے سے بخار چیک کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی
- گاڑیوں کی ویلے پارکنگ سے متعلق ہدایات کو تبدیل کرتے ہوئے اسٹرینگ کو پلاسٹک شیٹ سے ڈھانپنے کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے۔
إليكم التحديث على القواعد الإرشادية والبروتوكولات المعنية بإعادة الافتتاح في إمارة دبي، اعتبارا من تاريخ 1 يناير 2021.
Here are the updates on the protocols and regulations to be followed with the re-opening of the emirate of Dubai, effective 1st of January 2021. pic.twitter.com/vJjc288j6C
— اقتصادية دبي (@Dubai_DED) December 30, 2020
درج بالا احکامات سے قبل محکمے کی جانب سے ایک ٹوئیٹ میں بتایا گیا تھا کہ انسپیکشن کے دوران تمام دکانوں اور شاپنگ سنٹروں کو کورونا ایس او پیز پر عمل پیرا پایا گیا ہے۔
ٹوئیٹ میں بتایا گیا ہےکہ دبئی کی بزنس کموینٹی تاحال کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ اور انسپیکشن کے دوران 499 تجارتی مراکز کا دوراہ کیا گیا اور تمام "499 کاروباری مراکز کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بنائے گئے قواعد پر مکمل طور پر عمل پیرا تھے”۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے یو اے ای کے وزیر اعظم و نائب صدر اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے سیاحتی ویزوں کی مدت میں ایک مہینے کے اضافے کا اعلان کیا ہے۔
ان ویزوں کو ایک ماہ مہلت دنیا بھر میں عارضی طور پرایئرپورٹ بند ہونے اور مختلف پابندیوں کے باعث دی گئی ہے۔
مزید برآں، متحدہ عرب امارات حکومت کے سرکاری ترجمان ڈاکٹر عمر الحمادی نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ کورونا سے بہترین انداز میں نمٹںے والے ممالک میں یو اے ای کو دسواں نمبر دیا گیا ہے۔
انہوں نے یو اے ای اس تمام تر کامیابی کا سہرا یو اے ای کی بہترین لیڈر شپ کے سر باندھا
The business community in Dubai still continues with the highest levels of compliance with the guidelines with ZERO fines, ZERO closures, and ZERO warnings.
In which 449 businesses were fully compliant with the precautionary measures that are set to limit the spread of COVID-19 pic.twitter.com/F4xS54jE8Z
— اقتصادية دبي (@Dubai_DED) December 30, 2020
Source: Khaleej Times