متحدہ عرب امارات

ابوظبہی : اسکولوں میں کلاسز کا دوبارہ انعقاد کرانے کیلئے تیاریاں مکمل ، اتوار سے کلاسز ہونگی ، حکام نے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے لمبی فہرست جاری کی ہے

خلیج اردو
10 فروری 2021
ابوظبہی : سینکڑوں کی تعداد میں سکولوں کے طلباء انلائن کے بجائے اب کیمپس میں کلاسز کیلئے تیار ہیں۔ 14 فروری کو اتوار سے تعلیمی اداروں کی رونق دوبارہ سے بحال ہو گی جس میں کلاسز فزیکل ہوں گے۔ مارچ 2020 کے بعد کلاس 6 سے 8 تک کے طالب علموں کو سکولں میں کلاسز کی اجازت ہوگی۔

اگرچہ ملک کے دیگر اماراتوں کی طرح ابوظبہی میں بھی تعلیمی سال کا آغاز جنوری 3 سے ہوتا ہے لیکن ابوظبہی محکمہ تعلم و علوم نے کورونا وائرس کی وجہ سے آن لائن کلاسز کا کیا تھا۔ یہ پہلے دو ہفتوں کیلئے تھا جس کا دائرہ کار پھر 11 فروری تک بڑھا دیا گیا۔

اتوار سے بچوں کے والدین کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ اپنے بچوں کیلئے ان لائن کلاسز کا انتخاب کریں لیکن تمام گریڈ کے بچوں کو اسکول میں کلاسز کی بھی یکساں اجازت ہے۔ اسکولوں کے متعدد عہدیداروں کا کہنا ہے کہ والدین کی بڑی تعداد نے اسکولوں میں فزیکل کلاسز کیلئے رضامندی ظاہری کی ہے۔ کچھ اسکولوں کے مطابق آدھے سے زیادہ طالب علموں کی فزیکل کلاسز میں واپسی کا امکان ہے۔

GEMS ایجوکیشن اسکول اپنے طالب علموں کو خوش آمدید کہنے کو تیار ہیں۔ اس حوالے سے اس اسکول گروپ کے کیمبریج انٹرنیشنل اسکول کے پرنسپل کیلون ہورنسبے کا کہنا ہے کہ کہ تمام GEMS اسکولوں ابوظبہی کے محکمہ تعلیم کی ہدایات پر سختی سے عمل پیرا ہوگا اور اس کیلئے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔

جی ای ایم ایس ایجوکیشن اسکولوں کی انتظامیہ کافی وقت سے دوسری ٹرم کے آغاز سے ہی والدین سے مشورہ کر رہے ہیں اور زیادہ سے زیادہ طلباء کی واپسی کیلئے تیاری کر رہے ہیں۔ تمام طالب علموں کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ انلائن تعلیم جاری رکھنے یا فزیکل کلاسز میں سے جس کا بھی مرضی ہو انتخاب کریں۔

کورونا وائرس سے متعلق احتیطاطی تدابیر
بچوں کے محفوظ تعلیمی نظام کی طرف واپسی کو یقینی بنانے کیلئے ابوظبہی محکمہ تعلیم نے ابوظبہی محکمہ صحت سے تعاون کرکے درخواست کی تھی کہ وہ بچوں کے کورونا پی سی آر ٹیسٹ کو اسکولوں میں فری کر دیں اور 4 سے 11 سال کے بچوں کا تھوک کی مدد سے ٹیسٹ کریں۔17 جنوری کے بعد سے محکمہ صحت نے 10 دنوں کے مہم میں 15000 طلباء اور ان کے خاندان کو جو 222 پرائیویٹ اسکولوں سے متعلق تھے ، ان کا پی سی آڑ ٹیسٹ ممکن بنایا۔

طلباء کی تعداد میں ہونے والا اضافہ اور کورونا وائرس
اسکولوں میں باقاعدہ فزیکل واپسی کیلئے ان اداروں کی جانب سے دلچسپی دیکھائی گئی ہے جنہوں نے پچھلے سمسٹر میں کم طلباء کو فزیکل تعلیم دی تھی۔ برائٹ رائڈرس اسکول کے پرنسپل اور کلسٹر لیڈر ڈاکٹر رشکش پڈے گونکر کا کہنا ہے کہ چھوٹے بچے اسکوں میں دوبارہ واپسی کیلئے پرجوش ہیں۔ پچھلی دفعہ ہمارے کچھ بیس فیصد طلباء نے کیمپس میں کلاسز لی تھیں لیکن اس بار یہ تعداد زیادہ ہے اور ہم ابوظبہی محکمہ تعلیم کے تمام ہدایات کو انتہائی باقاعدگی سے مان رہے ہیں۔

طلباء کیلئے کورونا ویکسین پروگرام
ابوظبہی محکمہ تعلیم و علوم نے طلباء کیلئے الگ ویکسینشن مہم کا آغاز کرتے ہوئے بچوں کے والدین کو مختلف ویکسین دینے سے متعلق سوشل میڈیا پر تحریک دی ہے۔ گلوبل انڈین انٹرنیشنل اسکول میں انڈین گریڈ 2 کی طالبہ پاروا سریواتوا نے کہا ہے کہ میرے والدین کورونا وائرس سے لڑنے کیلئے ویکسین لے رہے ہیں اور میری خواہش ہے کہ دوسرے بھی اسے لے جائیں۔

پرائیویٹ اور چارٹر اسکولوں میں کورونا وائرس سے متعلق کیا ریگولیشنز ہیں؟

پی سی آر ٹیسٹنگ
پی سی آر ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے ان تمام بچوں کیلئے جن کی عمر 12 سال یا اس سے زیادہ ہے اور اسکولوں میں واپس آنا چاہتے ہیں۔ پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ ہونا لازمی ہے۔
12 سال سے کم بچوں کا تھوک کے ذریعے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔

کلاس روم کا حجم یا سائیز کتنا ہوگا؟
ایک کلاس میں زیادہ سے زیادہ طلباء کی تعداد 15 سے 30 رکھی گئی ہے۔
تمام طلطاء کے درمیان 1.5 میٹر کا فاصلہ ہوگا۔ اس سے کم فاصلے میں دو طالب علم نہیں بیٹھیں گے۔
گریڈ ون یا اس سے اوپر کے تمام طالب علموں کو ماسک پہننا لازمی ہوگا۔
وہ بچے جو کے جی کی کلاس کے ہیں اور ان کا ٹولیوں میں بانٹا جانا ہوگا ہے وہ ایک ٹولی میں 10 سے زائد بچے نہیں ہوں گے۔ وہ بچے جو ریگولر کلاسز میں پڑھتے ہیں وہ ایک کلاس میں 25 تک اجازت دی گئی ہے اور بچوں کے درمیان 1.5 میٹر کا فاصلہ ہوگا۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اقدامات
اگر ایک اسکول میں کوئی ایک کیس سامنے آتا ہے تو اس طالب علم یا اسٹاف کے ساتھ ملنے والے تمام افراد کو 10 دنوں کیلئے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
اگر ایک اسکول میں 2 یا اس سے زیادہ کیسز سامنے آتے ہیں تو اس اسکول کو جزوی طور پر بند کیا جائے گا۔ 10 دنوں کیلئے اسکول کو بند کیا جائے گا۔

کورونا وائرس سے متائثرہ طالب علموں کیلئے کیا پالیسی ہے؟
ان نایاب کیسز میں جہاں طالب علم کو کورونا وائرس لاحق ہوجاتا ہے ، انہیں اسکولوں میں مختلف شرائط کے ساتھ واپسی کی اجازت ہوگی جس میں طالب علم کی صحت میں بہتری اور علامات کی کمی جیسے بخار ، کھانسی اور سانس لینے میں دشواری جیسی پریشانوں سے راحت شامل ہے۔
قرنطینہ کا درکار دورانیہ گزارنے کے بعد 2 مرتبہ کورونا پی سی آڑ ٹیسٹ کا منفی آنا ہے۔

بس ٹرانسپورٹ سے متعلق کیا ہدایات ہیں؟
تمام اسکول بسیں 66 فیصد صلاحیت پر بچوں کو اسکول لے جانے کیلئے اہل ہیں اور انہیں اجازت دی گئی ہے۔
ان میں متبادل سیٹوں کو خالی چھوڑ دینا ہوگا جب بس میں سفر کی جارہی ہو۔

اسکولوں میں داخلہ اور پہنچ
طالب علموں کے والدین اسکولوں میں داخلے اور دیگر ایڈمنسٹریٹیو مقاصد کیلئے جا سکتے ہیں۔ وہ اپنے بچوں کا ساتھ دینے کیلئے متعلقہ مختص کردہ وقت میں اسکول آسکتے ہیں۔ اگر ان والدین کا پی سی آڑ ٹیسٹ منفی ہو اور 96 گھنٹے پہلے لیا گیا ہو۔ یا ان کے الحسن اپلیکیشن میں ای کا نشان ہو۔ اسکول میں تفریح کی سرگرمیاں جیسے کھیل کھود وغیرہ کو مختص کردہ اوقات کیلئے رکھا گیا ہے اور اس میں بچوں کو سماجی فاصلہ رکھتے ہوئے کھیلنی ہوگی۔

والدین کیلئے ایکشن پوائنٹس
ایک اقرار نامی پر دستخط کرکے اسکول انتظامیہ کے ساتھ جمع کرنا ہوگا جس میں آپ بتائیں گے کہ اگر آپ کے بچے کو کسی بھی قسم کے علامات ہوں تو انہیں باہر جانے نہیں دیں گے۔ روزانہ ان کا درجہ حرارت دیکھیں گے۔
اگر بچوں میں کورونا کے اثرات ہوں جسے زکام ، خشگ گلہ ، بخار وغیر ہ تو انہیں گھر پر رکھیں اسکول نہ جانے دیں۔
اگر وہ کسی ایک شخص سے ملے ہوں جسے کورونا وائرس ہوا ہو تو وہ گھر پر رہے اور اسکول انتظامیہ کو آگاہ کریں۔
بچے کو اسکلو کیلئے درکار احتیاط اشیاء دیں جیسے دو ایکسٹرا فیس ماسک ، ہینڈ سینیٹائزر ، لانچ باکس اور پانی کا بوتل ، ڈیجیٹل گیئر ، اسٹیشنری وغیرہ بچوں کو اسکول بھجواتے وقت فراہم کریں۔

بچوں کیلئے احتیاطی تدابیر
بچے آپسمیں اور اپنے اساتزہ سے کم از کم 1.5 میٹر کے فاصٓلے پر رہیں۔
بچے اپنے ہاتھ کو بقاعدہ سے دھوئیں اور انہیں سینٹائیز کریں
طلباء فیس ماسک پہنیں اور کھانے کے اوقات کے علاوہ ہر وقت پہنے رکھے۔
دوسروں سے اپنی اشیاء شیئر نہ کریں

پک اور ڈراپ سے متعلق احتیاطی تدابیر
اپنے بچوں کے ساتھ آئیں اور مختص کردہ ایریا تک محدود رہیں۔
والدین میں سے صرف ایک موجود ہوں۔
زیادہ انتظار اور قاطروں سے بچنے کیلئے اور ہجوم سے بچاؤ کیلئے ضروری ہے کہ آپ مقررہ وقت پر موجود ہوں۔
اگر بچوں کے ساتھ موجود ہیں اور وہ قطار میں ہیں تو آپ ماسک پہنیں۔
اسکول کے حدود میں داخل نہ ہوں جب تک انتہائی ضروری نہ ہو۔ اگر آپ خصوصی بچے کے ساتھ ہیں تو ہی آپ کو اثتثنیٰ دیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button