متحدہ عرب اماراتٹپس

متحدہ عرب امارات کے لیے کورونا انشورنس کیسے کرواتے ہیں اور اس کی لاگت کیا ہے؟

وزٹ اور سیاحتی ویزوں پر یو اے ای آنے والوں کے لیے ٹریول ہیلتھ انشورنس کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے

 

خلیج اردو آئن لائن: کئی ماہ کے لاک ڈاؤن کے بعد یو اے ای معمول کی زندگی کی جانب لوٹ رہا، فضائی سفر اور وزٹ اور سیاحتی ویزے بھی کورورنا ایس او پیز کے ساتھ کھول دیے گئے ہیں۔

22 جولائی کو دبئی میڈیا آفس کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات کے مطابق وزٹ اور سیاحتی ویزوں پر یو اے ای آنے والوں کے لیے ٹریول ہیلتھ انشورنس کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

اگر آپ یو اے ای جانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو آپ کو ٹریول ہیلتھ انشورنس کے لیے اپلائی کرنا ہوگا۔

لیکن  آپ کو یہ کیسے پتہ چلے گا  کہ جو انشورنس آپ کروا رہے ہیں کورونا سمیت صحت سے متعلق تمام دیگر ضروری پہلوؤں کو کور کرتی ہے؟

یہ مضمون اس سوال جواب فراہم کرتا ہے:

کیا انشورنس میں وبائی امراض یا کورونا وبا شامل ہوتی ہے؟

انشورنس مارکیٹ کے چیف مارکیٹنگ آفیسر، حتیش موتوانی نے گلف نیوز کو بتایا کہ عام طور پر انشورنس پالیسی میں وبائی امراض کو شامل نہیں کیا جاتا۔ لہذا جو پالیس آپ لے رہے ہیں اس پر واضح طور پر لکھا ہونا چاہیے کہ یہ پالیسی وباوں یا کورونا مرض کا احاطہ کرتی ہے۔

موتوانی کا مزید کہنا تھا کہ ” پالیسی میں کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اس کے علاج کے حوالے سے کوریج شامل ہونی چاہیے”۔

نکسس انشورنس کے سی ای او ترن کھنہ نے بھی انشورنس کرونے کے خواہشمند افراد کو ہدایت کی کہ ” اگر آپ کی پالیسی میں لکھا مواد واضح نہیں ہے تو آپ کو اپنے انشورنس پروائڈر سے مزید وضاحت کے لیے روجوع کرنا چاہیئے”۔ کھنہ کا مزید کہنا تھا کہ ” اگر کورونا کو آپ کی پالیسی میں مخصوص کیا گیا تو ایک خاص حد تک میڈٰیکل اخراجات برداشت کیے جائیں گے، اس لیے ضروری ہے کہ پالیسی سے حاصل ہونے والے فوائد کے خانے کو پڑھیں”۔

ترن کھنہ کا مزید کہنا تھا کہ ” آپ کو ایسی پالیسی کا انتخاب کرنا چایئے جس میں آُپ کے وزٹ کی دوسری سرگرمیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے، مثلا بہت ساری پالیسیاں آپ کے ویزا کینسل ہونے، یا آپ کسی رشتہ دار کے بیمار ہونے یا فوت ہونے کی صورت میں آپ کا وزٹ محدود ہونے کو بھی کور کرتی ہیں۔ اس لیے اگر آپ کے گنجائش ہو تو آپ کو چایئے کہ ہمیشہ ایسی پالیسی کا انتخاب کریں جو ان پہلوؤں کو بھی کور کرتی ہو”۔

انشورنس کی لاگت کتنی ہوگی؟

موتوانی کے مطابق چونکہ وباؤں کو عام طور پر پالیسی میں شامل نہیں کیا جاتا، اس لیے اس وقت انشورنس کمپنیاں ایک ایسی پراڈکٹ پر کام کر رہی ہیں جو یو اے ای سفر کرنے پر کورونا مرض پر اٹھنے والے اخراجات کو کور کرتی ہے۔

” 30 دن کے سیاحتی سفر کے لیے اس کی رقم 47 درہم علاوہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے شروع ہوتی ہے۔ جبکہ 6 ماہ کے سفر کے لیے اس کے اخراجات 200 درہم اور ویلیو ایڈڈ ٹیکس اس کے علاوہ ہیں”۔

موتوانی کے مطابق "میڈیکل اخراجات یا کورونا اخراجات کے لیے کور 150000  کی بیمہ شدہ مالیت تک محدود ہے”۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button