متحدہ عرب امارات

آن لائن فراڈ سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟دبئی پولیس نے چار طریقے بتادیئے

خلیج اردو

دبئی:متحدہ عرب امارات سمیت دنیا بھر میں جرائم پیشہ افراد آن لائن طریقے سے عوام سے کروڑوں روپے بٹورتے ہیں۔لوٹنے والوں میں اکثر پڑھے لکھے افراد بھی شامل ہوتے ہیں جو جعلسازوں کے جھانسے میں آکر اپنا سب کچھ گنوا دیتے ہیں۔متحدہ عرب امارات میں سائبر سیکیورٹی کے اداروں کی جانب سے عوام کو مخلتف آن لائن فراڈز بارے خبردار کیا جارہا ہے۔

 

 

حکام کے مطابق متحدہ عرب امارات میں آن لائن فراڈز اور سائبر کرائمز میں کمی آئی ہے تاہم اب بھی جعلسازوں کی جانب سے شہریوں سے ذاتی معلومات لیکر بینک سے انکی رقم نکالنے کی کوشش کی جاتی ہے۔سائبر سیکیورٹی ایجنسیز کے حکام کے مطابق اکثر جعلساز خود کو بینک کا ملازم ظاہر کرکے شہریوں سے انکی ذاتی معلومات لیتے ہیں اور پھر اس معلومات کی مدد سے انکے اکاونٹ میں موجود رقم اُڑا لیتے ہیں۔

 

 

پولیس نے ٹیوٹر پر ایک خصوصی تھریڈ کے ذریعے عوام میں سائبر کرائم کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کی مہم کا آغاز کیا ہے۔حکام نے عوام کو چار ایسے طریقے بتائے ہیں جن کو اپنا کر وہ ان جعلسازوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

نمبر 1)سائبر سیکیورٹی ایجنسیز کے مطابق شہریوں کو انجان نمبروں سے موصول ہونے والی ٹیلی فون کالز کے بارے میں محتاط رہنا چاہیئے۔شہریوں کو کسی کو بھی ٹیلیفون پر اپنی ذاتی معلومات فراہم نہیں کرنی چاہیئے۔پولیس یا کوئی بھی سرکاری ادارہ کسی سے ذاتی معلومات نہیں لے سکتا۔

نمبر 2)حکام نے عوام کو خبردارکیا ہے کہ وہ اپنی بینک اکاونٹ کی تفصیلات کسی سے بھی شئیر نہ کریں۔عوام کو بینک کے معاملات سے متعلق کسی بھی مشتبہ آن لائن لنکس پر کلک کرنے سے بھی گریز کرنا چاہیئے۔

 

 

نمبر 3)اتھارٹیز کے مطابق عوام کو جعلسازوں کی جانب سے دی جانیوالی مخلتف آفرز کے بارے میں خبردار رہنا چاہیئے۔جعلساز پرکشش آفرز دیکر شہریوں کو لوٹتے ہیں۔جلعساز عوام کو انعامات جیتنے کی لالچ دیکر بھی لوٹتے ہیں۔

نمبر 4)اتھارٹیز نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کے اکاونٹ سے رقم چوری کی جاتی ہے یا ذاتی معلومات چوری ہونے کی صورت میں فوری طور پر پولیس کو اطلاع دینی چاہیئے۔

SOURCE:KHALEEJ TIMES

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button