متحدہ عرب امارات

دس لاکھ درہم لوٹنے کے الزام میں عرب باشندے کو ایک سال قید اور دس لاکھ درہم جرمانے کی سزا سنا دی گئی

 

خلیج اردو آن لائن :

دبئی کی ابتدائی عدالت کی جانب سے 40 سالہ عرب باشندے کو ایک ملین درہم لوٹنے کے الزام میں ایک سال قید اور ایک ملین درہم جرمانے کی سزا سنا دی۔

سزا منگل کے روز سنائی گئی جس میں عدالت نے حکم دیا کہ سزا پوری ہونے کے بعد عرب باشندے کو ملک بدر کر دیا جائے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ مدعاعلیہ  اور اس کے ایک ساتھی (جو کے مفرور ہے) نے مل ایک ایرانی بزنس مین سے 10 لاکھ درہم سے بھرا بریف کیس چھینا تھا۔

واقعہ کب اور کیسے ہوا؟

یہ واقع اس سال 17 جون کو پیش آیا جس کی رپورٹ تھانہ المراقبت میں درج کروائی گی تھی۔

دوران تفتیش 38 سالہ ایرانی بزنس مین نے تفتیشی اہلکار کو بتایا کہ وہ واقعہ کے دن ڈھائی بجے وہ ڈیرا میں ایک ہوٹل کے قریب تھا۔ متاثرہ شخص نے مزید بتایا کہ ” میں وہاں پہلے مدعاعلیہ کے ساتھ ایک کمرشل ڈیل کرنے کے لیے گیا تھا اور 1 ملین درہم میرے پاس تھے۔ جب گاڑی میں انتظار کر رہا تھا تو سیکیورٹی گارڈ کی وردی میں ایک افریقی شخص میرے پاس آیا اور اس نے مجھے کہا وہ اسے مدعا علیہ کے دفتر تک لے کر جائے گا۔ لیکن اس نے میرے ہاتھ سے بیگ چھینا اور موقعے سے فرار ہوگیا”۔

شکایت کنندہ کے ساتھ بزنس مین نے بھی شکایت  کنندہ کے بیان کی تصدیق کی۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ دونوں گاڑی میں بیٹھے انتظار کر رہے تھے۔ ” پہلا مدعاعلیہ میرے دوست سے فون پر بات کر رہا تھا جبکہ دوسرے مدعا علیہ نے میرے دوست سے پیسوں کے بارے میں پوچھا، جب اسے یقین ہوگیا کہ پیسے بریف کیس میں ہیں تو اس نے بیگ چھینا اور بھاگ گیا۔ جس کے بعد ہم نے پولیس کو اس واقعہ کی شکایت کی”۔

جبکہ پولیس کے ایک اہلکار نے پبلک پراسیکیوشن کو بتایا کہ مدعاعلیہ کو ڈیرا میں ایک ہوٹل کی لابی سے گرفتار کر لیا گیا تھا، جس نے اقبال جرم کیا کہ اس نے ترکی کےباشندے کےساتھ مل کر یہ جرم کیا ہے۔

یاد رہے کہ مدعا علیہ اس فیصلے کے خلاف 15 دن کے اندر اپیل دائر کر سکتا ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button