متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: بیوی پر تشدد کے الزام سے شوہر اور ساس بری

 

خلیج اردو آن لائن:

راس الخیمہ کی عدالت نے شوہر اور اس کی ماں کو بیوی پر تشدد کے الزام سے بری قرار دے دیا۔ شوہر اور اس کی ماں پر الزام تھا کہ انہوں نے بیوی کو ایک جھگڑے کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے خاتون کو شدید چوٹیں آئیں۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق یہ معاملہ اس وقت آیا جب  متاثرہ خاتون نے راس الخیمہ  پولیس پاس شکایت درج کروائی کہ اس کے شوہر نے جھگڑے کے بعد اسے بھوکا کمرے میں بند رکھا۔

 

بیوی نے دعوی کیا کہ شوہر نے اسے دو بار تھپڑ مارا، اسے زور سے دھکا دیا اور اسے کمرے میں بند کردیا۔ بیوی کا کہنا تھا کہ اس نے اپنے شوہر سے درخواست کی تھی کہ اگر وہ اسے اپنی دوسری بیوی کے ساتھ گھر میں نہیں رہنے دینا چاہتا تو اسے اپنے ماں باپ کے پاس واپس جانے دے۔ جس پر اس کے شوہر نے اسے گھر سے باہر نہ نکلنے کی تنبیہ کی۔

تاہم، جب متاثرہ خاتون نے پولیس کو اطلاع کی تو ایک پولیس اہلکار انکے گھر آیا، لیکن پولیس افسر کے جانے کے بعد شوہر اس کی ماں نے اسے پھر سے تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس کے بعد بیوی کا بھائی اسے پولیس تھانے لے گیا جہاں اس نے میڈٰیکل رپورٹ کے ذریعے ثابت کیا کہ اس کی ساس اور شوہر نے اس تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ اور دونوں کے خلاف شکایت درج کروا دی۔

عدالت میں جمع کرائی گئی میڈٰیکل رپورٹ کے مطابق خاتون تقریبا 20 دن تک اپنا خیال نہیں رکھ پائی۔

تاہم، شوہر اور اس کی ماں نے تمام الزامات کو ماننے سے انکار کیا اور دعویٰ کیا کہ تمام جھگڑا اس کی دوسری شادی کے باعث ہے۔

عدالت نے تعیزراتی قانون کے آرٹیکل 211 کے تحت ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر ماں اور شوہر کا بری کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ میڈٰیکل رپورٹ ثابت نہیں کرتی کہ مدعا علیہان نے مبینہ تشدد کیا ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button