خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

محمد بن راشد کا تعلیمی نظام کی بڑی ڈھانچہ جاتی تنظیم نوکا اعلان

خلیج اردو: صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان کی ہدایت پر نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے متحدہ عرب امارات میں تعلیمی نظام کی بڑی تنظیم نو کا اعلان کرتے ہوئے اس شعبے کی ترقی میں معاونت کرنے والے اداروں کے قیام کی ہدایت کی ہے۔

عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے کہاکہ میرے بھائی صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان سے مشاورت کے بعد ہم متحدہ عرب امارات کے تعلیمی شعبے میں ایک بڑی ڈھانچہ جاتی تبدیلی کا اعلان کرتے ہیں۔ ہم نے احمد بلہول الفلاسی کو وزیر مقرر کیا ہے۔ ہم نے انہیں ہدایت کی کہ وہ ملک میں تعلیمی نظام سے متعلق تمام قانون سازی اور پالیسیوں کا جائزہ لیں۔

شیخ محمد بن راشد نے کہاکہ ہم سارہ الامیری کو پبلک ایجوکیشن اور ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی کی وزیر مملکت اور ایمریٹس سکولز اسٹیبلشمنٹ کی چیئر ویمن کے طور پر تعینات کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ ہم نے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ ملک میں سرکاری سکولوں کو اپ گریڈ کرنے کیلئے ایک جامع منصوبہ تیار کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم حسین الحمادی اور جمیلہ المحیری کا انکی کاوشوں کیلئے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ عزت مآب شیخ محمد بن راشد نے کہا کہ ہم سارہ مسلم کی وزیر مملکت برائے ابتدائی تعلیم کے طور پر تقرری کا بھی اعلان کرتے ہیں۔

وہ نئی قائم کردہ فیڈرل اتھارٹی برائے ابتدائی تعلیم کی نگرانی بھی کریں گی۔ سارہ پیدائش سے چوتھی جماعت تک بچوں کی نشوونما کی نگرانی کا جامع منصوبہ تیار کرنے کی ذمے دار ہونگی۔

شیخ محمد نے کہا کہ ہمارے بچوں کی صحیح نشوونما ہی ہماری تعلیم کی کامیابی کی ضمانت ہے۔ نائب صدر نے وفاقی کابینہ سے منسلک "فیڈرل اتھارٹی فار کوالٹی اینڈ اسٹینڈرڈز آف ایجوکیشن” کے قیام کا اعلان کیا جو تعلیمی نتائج، طلبہ کی کارکردگی اور تعلیمی عمل کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی ذمہ دار ہوگی۔

اس کے علاوہ عزت مآب شیخ محمد بن راشد نے "تعلیم اور انسانی وسائل کونسل” کی تنظیم نو کا بھی اعلان کیا جس کی صدارت وزیر امور خارجہ اور بین الاقوامی تعاون شیخ عبداللہ بن زاید آل نھیان کررہے ہیں۔ یہ کونسل ملک میں تعلیم کے مستقبل کے منصوبے کی نگرانی کی ذمہ دار ہوگی۔

تعلیمی شعبے میں نئے ڈھانچے میں تعلیم اور انسانی وسائل کی کونسل، وفاقی اتھارٹی برائے معیاری تعلیم، وزارت تعلیم، فیڈرل اتھارٹی برائے ابتدائی تعلیم، ایمریٹس اسکولز اسٹیبلشمنٹ اور ہر امارات میں مقامی تعلیمی ادارے شامل ہیں جو ایک نظام اور مخصوص اہلیت کے مطابق کام کریں گے۔

ایجوکیشن اینڈ ہیومن ریسورسز کونسل نئے ڈھانچے کے تحت ایجوکیشن اینڈ ہیومن ریسورس کونسل کی تشکیل نو کی جائے گی جس کی صدارت وزیر خارجہ اور بین الاقوامی تعاون عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید آل نھیان کریں گے۔کونسل ملک میں تعلیم کے مستقبل کے منصوبے کی نگرانی کی ذمہ دار ہوگی۔

کونسل کی ذمہ داریوں میں متحدہ عرب امارات میں تعلیم کے شعبے کے وژن اور مقاصد کو ترتیب دینا، تعلیم کے لیے عمومی فریم ورک تیار کرنا اور اسے منظوری کے لیے متحدہ عرب امارات کی کابینہ کو پیش کرنا اور تعلیمی پالیسیوں اور قانون سازی کو تیار کرنا شامل ہوگا۔ اس کے علاوہ کونسل تعلیمی شعبے کی کارکردگی کا بھی جائزہ لے گی۔

تعلیم کے معیار کے لیے وفاقی اتھارٹی نئے ڈھانچے نے وفاقی کابینہ سے منسلک ہونے کے لیے تعلیم کے معیار کے لیے ایک خصوصی اتھارٹی بنائی۔

یہ بنیادی طور پر تعلیمی نتائج، طالب علم کی کارکردگی اور تعلیمی عمل کی کارکردگی کی پیمائش کے لیے ذمہ دار ہوگی۔

اتھارٹی تعلیمی معیار کی پیمائش، تعلیم، ابتدائی بچپن کی تعلیم، کنڈرگارٹن، پبلک ایجوکیشن اور اعلیٰ تعلیم سے متعلق تعلیمی نتائج کا آڈٹ کرنے کے علاوہ نتائج پر رپورٹس اور پالیسیاں، حکمت عملی، قانون سازی اور نصاب تیار کرنے کے لیے تجاویز پیش کرنے کے لیے ذمہ دار ہوگی۔

فیڈرل اتھارٹی فار ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن نے نئے ڈھانچے میں ایک وفاقی اتھارٹی بنائی جو ابتدائی بچپن کی تعلیم میں مہارت رکھتی ہے تاکہ پیدائش سے چوتھی جماعت تک بچوں کی نشوونما کو آگے بڑھانے کے لیے جامع منصوبے تیار اور ان پر عمل درآمد کیا جا سکے۔

متحدہ عرب امارات کی کابینہ سے وابستہ اتھارٹی ابتدائی بچپن کے مرحلے کی تعلیمی ضروریات سے متعلق پالیسیاں، حکمت عملی، قانون سازی اور پروگرام تیار کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔

اتھارٹی قواعد و ضوابط اور معیارات طے کرنے، لائسنس جاری کرنے اور ملک میں سرکاری اور نجی نرسریوں کی نگرانی کے لیے مجاز مقامی حکام کے ساتھ مل کر اور ابتدائی بچپن کے مرحلے میں اپنے کردار کو بڑھانے کے لیے والدین کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔

وزارت تعلیم کی ترقی نئے ڈھانچے کے مطابق وزارت تعلیم کی ذمہ داریوں میں متحدہ عرب امارات میں عوامی اور اعلیٰ تعلیم سے متعلق پالیسیاں، حکمت عملی اور قانون سازی شامل ہوگی۔

وزارت کے کاموں میں عمومی تعلیم کے فریم ورک کا انتظام، ملک میں سرکاری پبلک ایجوکیشن اسکولوں کے لیے نصاب، نجی اسکولوں کے لیے لازمی تعلیمی مواد کے لیے نصاب تیار کرنا، معیارات اور ضابطے مرتب کرنا، لائسنس جاری کرنا اور مجاز مقامی حکام کے ساتھ مل کر نجی اسکولوں کی نگرانی کرنا شامل ہے ۔

وزارت کا کام ملک میں بین الاقوامی امتحانات کی نگرانی اور تمام سرکاری، نجی اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر ان کے نفاذ کا انتظام کرنا بھی شامل ہے۔

اسکی ذمے داریوں میں ملک سے باہر کام کرنے والے سرکاری اور اعلیٰ تعلیمی اداروں، انکی سرٹیفکیٹس اور قابلیت کے مساوی جو وہ فراہم کرتے ہیں اور ملک کے اندر لائسنس یافتہ عوامی اور اعلیٰ تعلیمی اور تربیتی اداروں کی طرف سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ اور قابلیت کی توثیق شامل ہے۔

تعلیمی نظام کے نئے ڈھانچے میں ایمریٹس اسکولز اسٹیبلشمنٹ شامل ہے جو متحدہ عرب امارات کی کابینہ کے تحت آتا ہے اور اس کا تعلق سرکاری اسکولوں اور نرسریوں کی کارکردگی کو بڑھانے، ملک میں سرکاری اسکولوں کی نگرانی اور اس پر عمل درآمد کرنے سے ہے۔

نئے ڈھانچے کے تحت اسٹیبلشمنٹ سرکاری اسکولوں میں طلباء کی دیکھ بھال کے پروگراموں، سرگرمیوں اور واقعات کو تیار کرنے، ان کے نفاذ کی نگرانی، اور ان کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے سرکاری اسکولوں کو چلانے کے لیے اختراعی اور نئے ماڈل تجویز کرنے میں بھی مہارت حاصل کرے گی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button