متحدہ عرب امارات

پاکستان سے کرکٹ دورہ ختم کرکے جانے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم سیکورٹی خدشات سے متعلق سوالات پر خاموش

خلیج اردو
18 ستمبر 2021
ویلنگٹن : نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم نے ہفتے کے روز ان سیکورٹی خدشات کو مخفی رکھا ہے جنہیں جواز بنا کر انہوں نے پاکستان سے اپنا دورہ ختم کروایا ہے۔

پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جاسنڈا آرڈرن نے وزیر اعظم عمران خان سے گفتگو میں بتایا کہ ٹیم پر کرکٹ اسٹیڈیم کے باہر حملے کا خطرہ تھا۔

اس دورے کو پاکستان میں کافی مثبت نظر سے دیکھا جارہا تھا جہاں ملک میں دوہزار نو میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد بند ہونے والی عالمی کرکٹ کے دوبارہ سے شروعات بھی کہا جارہا تھا۔

جمعہ کو اعلان کے بعد سیریز منسوخ کر دی گئی ہے ۔ پہلا ون ڈے انٹرنیشنل راولپنڈی اسٹیڈیم میں شروع ہونا تھا جو اسلام آبادمیں اس ہوٹل سے صرف دس کلومیٹر دور ہے جہاں نیوزی لینڈ کے ٹیم ہوٹل میں قیام کررہی تھی۔

ایک مختصر عوامی بیان میں وزیر اعظم آرڈرن نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی حکومت نے منسوخی کی حمایت کی ہے کیونکہ کھلاڑیوں کی حفاظت سب سے اہم ہونی چاہیے۔

وزارت خارجہ جو نیوزی لینڈ کرکٹ کے ساتھ رابطے میں ہے نے کہا کہ پورے پاکستان میں دہشت گردی کا ایک ہم خطرہ ہے لیکن وہ مخصوص سیکورٹی خدشات پر کوئی تبصرہ نہیں کرے گا۔

وزارت خارجہ نے بتایا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کی سیکورٹی کیلئے وہ ہمیشہ اپنی ٹیم رکھتے ہیں اور وہ تمام تر اقدامات کرتے ہیں۔ جب نیوزی لینڈ کی ٹیم نے دورہ ختم کرنے کا کہا تو یہ اعلان ان کے سیکورتی ٹیم کے الرٹ پر جاری ہوا تھا۔

نیوزی لینڈ نے اس سے پہلے 2002 میں اپنا دورہ ملتوی کیا تھا جب کراچی میں ان کے ہوٹل کے باہر خودکش حملہ کیا تھا۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کے ایک عہدیدار نے اے ایف پی سے گفتگو میں مزید کسی تبصرے سے گریز کرتے ہوئے صرف بتایا کہ یہ واضح ہے کہ یہ سیکورٹی خدشات کا پاکستان کرکٹ بورڈ اور کسی دوسرے کرکٹ کھیلنے والے ملک کیلئے نہیں تھے بلکہ ان کیلئے تھے۔

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ وہ اگلے 48 گھنٹوں میں فیصلہ کرے گا کہ آیا اگلے مہینے کیلئے طے شدہ دورے سے دستبردار ہونا ہے یا نہیں جبکہ ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا بھی اگلے چھ ماہ میں دورہ کریں گے۔

پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کو کوئی خطرہ نہیں ۔ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو کوئی خطرہ نہیں اور انگلینڈ کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

نیوزی لینڈ 2003 کے بعد پہلی بار پاکستان آیا تھا اور اسے تین ون ڈے کھیلنے تھے اس کے بعد پانچ ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے جانے تھے۔
Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button