متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: سرکاری فنڈز میں غبن کے الزام میں افسر برائے تعلقات عامہ گرفتار

 

خلیج اردو آن لائن:

پبلک فنڈز پراسیکیوشن نے ایک افسر برائے تعلقات عامہ کو سرکاری ادارے کے فنڈز میں 44 ہزار 600 درہم کی خرد برد اور جان بوجھ کر کمپنی کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے الزام میں کریمنل کورٹ بھیج دیا۔

پبلک فنڈز پراسیکیوشن کے سینئر چیف پراسیکیوٹر کونسلر سلیم احمد بن خادم نے بتایا کہ تعلقات عامہ کا یہ افسر دبئی میں ایک سرکاری ادارے کے لیے کام کرتا تھا۔ اس افسر کی ذمہ داریوں میں کمپنی کی سرکاری اداروں کے ساتھ مالی لین دین کو سر انجام دینا تھا۔ جس کے لیے کو کمپنی سے فنڈز لیتا ٹرانزیکشن مکمل کرتا اور پھر رسیدیں اکاؤنٹ ڈیپارٹمنٹ میں جمع کرواتا تھا۔

اس مقدمے کے پتہ چلنے سے پہلے افسر آٹھ ماہ سے کمپنی کے لیے کام کر رہا تھا۔

افسر کی جانب سے اس خرد برد کا پتہ کمپنی کی جانب سے انٹرنل آڈٹ کے بعد چلا۔ متاثرہ کمپنی کی جانب سے بتایا گیا کہ ملزم کو 44 ہزار 671 درہم مختلف قسطوں میں دیے گئے تھے تاکہ وہ مختلف ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ لین دین مکمل کر کے رسیدیں واپ کمپنی کو جمع کروائے۔

تاہم، جب کمپنی نے آڈٹ کیا تو ملزم اس لین دین کی رسیدیں پیش کرنے میں ناکام رہا۔ جس کے بعد اس نے تسلیم کر لیا کہ وہ رقم س نے خود خرچ کر لی ہے۔ اور اس نے رقم واپس کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت مانگا۔

تاہم، کمپنی کے واقع کی رپورٹ پولیس کو کر دی۔ پولیس تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ ملزم نے کمپنی کو کچھ اور مالی نقصانات بھی پہنچائیں ہیں۔

ملزم کو کریمنل کورٹ بھیج دیا گیا ہے تاکہ چارج شیٹ کے مطابق سزا دی جا سکے۔

Source: Khaleej Time

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button