متحدہ عرب امارات

سعودی عرب میں وراثتی حقوق کا معاملہ، خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے انہیں مزید حقوق دیئے جائیں گے
خلیج اردو
16 ستمبر 2020
قاہرہ: سعودی عرب دنیا میں ابھرتی ترقی پسند ممالک میں سہرفرست ہے۔ خواتین کو حقوق دینے کیلئے قیادت کوشاں ہے۔ ایسے میں سعودی عرب کے کنسلٹیٹیو شوریٰ کونسل کے ایک ممبر اقبال دیرنداری نے تجویز دی ہے کہ عورتوں کو وراثت میں مزید حقوق کیلئے پروگرامز شروع کیے جائے۔

اقبال دیرنداری نے کہا ہے کہ سعودی عربیہ میں اب بھی کچھ مرد حضرات خاندان کی خواتین کو وراثت میں حصہ نہیں دیتے جس کےسدباب کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔

انہون نے کہا ہے کہ اسلامی قوانین خواتین کے وراثتی حقوق کی ضمانت دیتے ہیں۔ اس ضمن میں ریاست نے کافی کوششیں کیں ہیں۔ تاہم اب بھی کچھ خواتین کو وراثت میں حصہ دینے سے محروم رکھا جاتا ہے جو کسی بھی لحاظ سے قابل ستائش نہیں۔ اگرچہ اییسے واقعات کم ہیں تاہم وزارت انصاف کو اس حوالے سے سزائین دینی چاہیئے۔

وزارت کیلئے یہ موزوں ہوگا کہ خواتین کو وراثت میں ان کے حقوق کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں۔ یہ بہتر ہوگا کہ وزارت ایک ٹیکنیکل پروگرام کا آغاز کریں جس میں خواتین کو ان کے حقوق دلانے کی ضمانت ہو۔

یاد رہے کہ سعودی عرب خواتین کے حقوق کے حوالے سے کافی حساس ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں میں دنیا نے سعودی عرب کو عورتوں کے حقوق کیلئے انقلابی اقدامات کرتے دیکھا ہے۔

2018 میں سعودی عرب نے عورت کے ڈرائیونگ پر سے پابندی ہٹائی ہے۔ سعودی حکام نے عورت کو کفیل کے بغیر سفر کی اجازت بھی دی ہے۔

Source : Gulf News

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button