خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں دو غیر ملکیوں کو واٹس ایپ پر منشیات فروخت کرنے پر سزائے موت سنادی گئی۔

خلیج اردو: ابوظہبی کی فوجداری عدالت نے دو فلپائنی شہریوں کو منشیات اور سائیکو ٹراپک اشیاء رکھنے اور اس کا کاروبار کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی ہے، اور ضبط شدہ منشیات کو ضبط اور تلف کرنے، ٹیلی فون سیٹ اور سیل میں استعمال ہونے والی تمام اشیاء سمیت منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی کو بھی ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔

دونوں ملزمان رقم کے عوض بیرون ملک سے کام کرنے والے منشیات فروشوں کے اکاؤنٹس کے لیے منشیات اور سائیکو ٹراپک اشیاء کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

دونوں مجرموں کو منشیات کی بڑی مقدار ملی تھی، جو پہلے سےکسی سنسان جگہوں پر جمع کرائی گئی تھی جن کے لوکیشن کوآرڈینیٹ ان کو اکٹحھا کرنے کے لیےجگہ بتا دیتے تھے۔ اس کے بعد ان اشیاء کو ان جگہوں پر تقسیم کردیتے تھے، جو وہ مناسب سمجھتے تھے – ان کوآرڈینیٹ مقام اور تصاویر ڈیلر کو منتقل کیا جاتا تھا جو انہیں منشیات کے عادی افراد کو بھیج دیتا اور WhatsApp کے ذریعے بات چیت کرکے منشیات حاصل کرلیتے تھے۔

پولیس کی تفتیش نے شواہد پیش کیے اور کیس ابوظہبی پبلک پراسیکیوشن کو بھیج دیا گیا جس کے بعد ملزمان کی گرفتاری اور ان کے گھروں کی تلاشی کے لیے وارنٹ جاری کیے گئے۔

پولیس فورس نے ان کی رہائش گاہوں کی تلاشی کے دوران ایک مشکوک کرسٹلائن مادہ ملاجو تجزیہ کے بعد ایک ممنوعہ سائیکو ٹراپک مادہ ثابت ہوا۔ پولیس کو وہ فون بھی ملے جو دونوں ملزمان سوشل میڈیا کے ذریعے منشیات فروخت کرنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button