متحدہ عرب امارات

مہنگائی میں اضافے کو دیکھ کر کمپنیاں تنخواہوں میں اضافہ کرنا چاہتی ہیں، سروے رپورٹ

خلیج اردو
دبئی: اس وقت دنیا کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے اور عالمی سطح پر مہنگائی بڑھنے کی وجہ سے مرکزی بینکوں کی طرح کمپنیوں پر بھی دباؤ ڈالا جاجارہا ہے کہ وہ اس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

ایک سروے کے مطابق متحدہ عرب امارات میں 74 فیصد کمپنیاں وبائی امراض کے بعد لیبر مارکیٹ کے دباؤ کو محسوس کر رہی ہیں۔

ہیومن کیپیٹل سلوشنز کے لیے ڈیٹا بزنس سے جڑے
رابرٹ ریکٹر کا کہنا ہے کہ موجودہ ماحول میں درپیش چیلنجوں کا بہترین مقابلہ کرنے کے لیے، ملازمین کی تنخواہوں پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ نئے ٹیلنٹ کو راغب کر سکیں اور اپنی موجودہ افرادی قوت کو برقرار رکھ سکیں۔

سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ چودہ فیصد کمپنیاں وسط سال کی تنخواہوں کے جائزوں کا بھی منصوبہ بنا رہی ہیں۔ ان میں سے 21 فیصد 5-8 فیصد جبکہ فیصد بجٹ میں 9 فیصد سے زیادہ اضافہ کر رہے ہیں۔

زیادہ تر کمپنیاں 2022 میں 5-6 فیصد اضافے پر غور کر رہی ہیں۔ 2023 کے لیے 35 فیصد کمپنیاں تنخواہ میں 2-4 فیصد اضافے پر غور کر رہی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جونیئر اور مڈل مینجمنٹ کے لیے اعلیٰ قیادت کے مقابلے میں زیادہ تنخواہوں میں اضافے کا بجٹ مختص کیا جارہا ہے۔

کمپنیوں کا کہنا ہے کہ تنخواہ کا جائزہ لینے کی دو اہم وجوہات مسابقتی منظر نامے (35 فیصد) اور ملازمین کی برقراری (27 فیصد) ہیں۔ پندرہ فیصد کمپنیوں نے کہا کہ تنخواہوں میں اضافہ ضروری ہوگا کیونکہ تنخواہیں مارکیٹ کی شرح سے کم ہیں، جبکہ 23 ​​فیصد نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کے لیے یہ اضافہ ضروری ہے۔

ہم ان اعداد و شمار صنعتوں کی ایک صف کے آجروں کو اپنے کاروبار کی حفاظت اور ترقی کے لیے بہتر فیصلے کرنے کے لیے ضروری وضاحت اور اعتماد فراہم کرتے ہیں۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button