متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں ایک شہری کی جانب سے کورونا ویکسین لگانے کی کہانی ، ان کی زبانی

خلیج اردو
02 جنوری 2021
متحدہ عرب امارات میں ویکسینشن کا عمل جاری ہے ایسے میں ایک شہری نے اس حوالے سے اپنی روداد لکھی ہے جس میں ویکسین کے حوالے سے معلومات کے ساتھ ساتھ ایک شہری کے ویکسین بارے ذاتی تجربہ اور تجسس موجود ہے۔

مجھے میڈیکل ٹیم نے جو فائل دیا اس کا ٹائٹل تھا کہ ویکسین کا سفر اور پچھلے مہینے میں نے کورونا ویکسین کے حوالے فیصلہ کیا کہ ویکسین لوں گا۔

درحقیقت یہ ایک سفر ہے اور میں نے اسے اختتام تک پہنچایا۔ اس کا انعام مجھے کیا ملا ؟ الحسن اپلیکیشن میں مجھے ای کا نشان ملا ہے جب میں اس اپلیکیشن میإ سائن ان کرتا ہوں تو یہ مجھے کافی خوشی دیتا ہے۔

14 دسمبر 2020 کو میں ایمریٹس فیلڈ اسپتال دبئی چلا گیا جو دبئی پارک میں واقع ہے۔ وہاں میں نے اپنا پہلا سینوفارم ویکسین کا ڈوز لیا اور 21 دن بعد دوسری خوراک لی۔ اس تمام دنوں میں جو کام بڑی تجسس سے کرتا تھا وہ اپنی الحسن اپلیکیشن کو بار بار ریفریش کرنا ہے۔ میں ہر روز ایسا کرتا تھا اور آخرکار دوسری خوراک لینے کے 28 دن بعد میرے اپلیکیشن میں ای کا نشان آیا۔

ای کا نشان کیا ہے؟
ای کے نشان کا اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ نے ویکسین کے دونوں خوراکیں لیں ہیں۔ وہ افراد جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لیں ہیں ، انہیں 28 دن بعد الحسن اپلیکیشن میں ای کا نشان ملے گا۔ وہ افراد جنہوں نے ویکسین کی ٹرائل میں حصہ لیا ہوں ، انہیں اسٹار کا نشان ملے گا جو ای کے برابر ہے۔

یہ نشان کیوں ضروری ہے؟
ای کا نشان رکھنے والے افراد کو پی سی آر اور ڈی پی آئی کے ٹیسٹ سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔اگر وہ ابوظبہی داخل ہونا چاہتا ہے جو کہ ایک لازمی عمل سمجھا جاتا ہے۔

جب ایک شخص ویکسین لیتا ہے تو وہ خود کو محفوظ سمجھے گا۔ تاہم ایسے افراد کیلئے ضروری ہے کہ وہ کورونا سے متعلق ضوابط کا پاس رکھیں گے۔ میں نے بھی سوچا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق احتیطاطی تدابیر جاری رکھوں گا ، ماسک پہنوں گا ، سماجی فاصلہ رکھوں گا ، ہاتھ باقاعدگی سے دھوں گا۔ میں نے متحدہ عرب امارات کو کورونا سے نجات دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے، کیا آپ نے اپنا حصہ ادا کیا؟

Source : Khaleej Times

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button