متحدہ عرب امارات

مہینوں کی انلائن کلاسز کے بعد طلباء کیلئے کافی حوالوں سے بہتری کی ضرورت ہے، متحدہ عرب امارت میں اسکول انتظامیہ بچوں کے حوالے سے تشویش میں مبتلا

خلیج اردو
20 ستمبر 2020
دبئی: متحدہ عرب امارت میں اسکولوں کے سربراہاں کو تشویش ہے کہ کئی مہینے اسکول نہ جاکر طلباء نے انلائن کلاسز سے تعلیمی سرگرمیوںکو تو جاری رکھا لیکن کافی پہلوؤں سے بہت کچھ حاصل کرنے سے قاصر رہے جنہیں سیکھنے میں کافی محنت کی ضرورت ہے۔

سکول کے سرپرستوں کا خیال ہے کہ بچوں کی سماجی اور جذباتی نشوونما میں کمی رہ گئی ہے جسے پورا کرنا ضروری ہے۔

العین میں دالہدیٰ اسلامی اسکول کے پرانسپل منیر چلیل کا کہنا ہے کہ فائنل امتحانات سے قبل طلباء کو اپنے کورسز کے ساتھ ساتھ دیگر گرومنگ کیلئے زیادہ توجہ کی ضرورت ہے۔ کم عمر طلباء کو ایک دوسرے سے روابطے اور جڑے رہنے کی ضرورت ہوتی ہے جو کورونا کی وجہ سے کافی عرصہ تک ممکن نہ ہو پایا۔ اس کمی کو دور کرنے کیلئے اسکولوں کے ساتھ ساتھ طلباء کو خاص محنت کی ضرورت ہوگی۔

اس سکول میں 1700 بچے زیر تعلیم ہیں اور فیس کی حد 5000 درہم سے 10300تک ہے۔ اس وقت اسکول میں صرف 200 بچے پڑھنے آتے ہیں جبکہ باقی انلائن کلاسز لیتے ہیں۔

ڈاکٹر چلیل کے مطابق بچوں کے والدین پر کافی دباؤ تھا خاص کر کم عمر بچوں کے والدین زیادہ دباؤ کا شکار تھے ایسے میں جو توجہ کی ضرورت تھی وہ دی نہیں پائی گئی۔ بچوں نے کافی کچھ نہیں سیکھا جو وہ باقاعدہ کلاسز کی صورت میں سیکھ سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس وباء نے بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں اور شخصیت کی تعمیر کو متائثر کیا۔

ابوظبہی میں انٹرنیشنل انڈین اسکول کے ڈائریکٹر منیر انصاری کا کہنا ہے کہ کورس ورک سے ہٹ کر اسکول میں بچوں لازمی کمیونکیشن اسکلز سیکھتے ہیں۔ بچوں کی نفسیاتی ، سماجی اور تخلیقی طور پر صلاحیتوں کو نکھارا جاتا ہے جو بدقسمتی سے کورونا وبا کی وجہ سے ممکن نہ ہو پایا۔

انہوں نے کہا بچوں پر نفسیاتی طور پر وباء کا اثر ہوا ہے جسے ضائل کرنے میں وقت لگے گا۔

شیخ س۴عود بن سقر آل قاسیمی فاؤنڈیشن برائے پالیسی ریسرچ کی سربراہ نتاشہ ریجڈ کا کہنا پہے کہ اسکول میں تعلیم کے وقت بچے کئی چیلنجز سے نمٹتے ہیں، ان کی صلاحیتوں کو درست سمت میں دالا جاتا ہے۔ ان کی بہترین طریقے سے تربیت کی جاتی ہے ۔ اب امتحانات سے قبل بچوں کو ان تمام چیزوں کے ساتھ ساتھ کورس کی پڑھائی کا بقیہ حصہ بھی کوور کرنا ہے جو کسی طور پر چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔

جیمز ایجوکیشن میں ڈپٹی چیف ایجوکیشن آفیسر جودھ دھیشی کا کہنا ہے کہ سکول میں جو چیز طلباء کیلئے بہتر ہے وہ ہے سماجی رابطہ اور میل جول، بچے اپنے ہم عصروں اور استازہ سے بول چال میں کافی کچھ سیکھ لیتے ہیں۔

انہون نے کہا کہ کورونا وائرس کی شدت میں کمی کے بعد اب جط دوبارہ کلاسز کا آغاز ہوا ہے تو ہم پرامید ہیں کہ زیادہ سے زیادہ بچے اسکول آئیں تاکہ انہیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے۔

Source : The National.ae

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button