متحدہ عرب امارات

وعدہ خلافی کرنے کے جرم میں نوجوان کو 2 لاکھ 77 ہزار 888  درہم اپنی منگیتر کو ادا کرنے کا عدالتی حکم

 

خلیج اردو آن لائن:

لائبریری کے کاروبار میں اپنی منگیتر کو پارٹنر بنانے کا جھوٹ بول کر 2 لاکھ 77 ہزار 888 درہم لینے والے نوجوان کو عدالت نے تمام رقم منگیتر کو واپس کرنے کا حکم سنا دیا۔

عرب باشندہ ابوظہبی کا رہائشی ہے۔ اس نے رقم لیتے وقت اپنی منگیتر وعدہ کیا تھا کہ وہ اسے کاروبار میں شراکت دار بنائے گا۔ لیکن بعد میں اس وعدے سے پھر گیا اور خاتون سے لی گئی رقم بھی اسے واپس کرنے سے انکاری تھا۔

عدالتی ریکارڈ کے مطابق خاتون نے اپنے منگیتر کے خلاف مقدمہ دائر کردیا جس میں اس نے منگیتر سے 3 لاکھ 50 ہزار درہم واپس کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ جو اس نے لائبریری کے کاروبار کے لیے خاتون سے لیے تھے۔

مقدمےمیں خاتون نےموقف اختیار کیا کہ اس کے منگیتر نے اس کہا کہ وہ اس کے ساتھ لائبریری کے پراجیکٹ میں حصہ دار بن جائے اور اس سے 3 لاکھ  درہم لے لیے۔ خاتون نے بتایا کہ اس نے وہ رقم بینک سے قرضہ لی تھی۔

خاتون نے بتایا کہ وہ مدعاعلیہ کی منگیتر ہونے کے علاوہ ماضی میں اس کے ساتھ کام کر چکی ہے۔  اس لیے وہ اس پر اعتماد کرتی تھی۔

خاتون نے ابتدائی طور پر مدعاعلیہ کو 3 لاکھ درہم قرضہ دیا۔ جس کے بعد مدعاعلیہ نے خاتون سے یہ کہتے ہوئے مزید رقم مانگی کہ کاروبار کا مالک پہلی قیمت خرید پر راضی نہیں ہو رہا۔ جس پر خاتون نے اسے 50ہزار درہم مالیت کے زیورات دے دیے۔

مدعاعلیہ نے جوائنٹ لائبریری بزنس کا کاروبار کرنے کے لیے  خاتون سے رقم لینے کی رسیدیں دستخط کر رکھیں تھیں۔

خاتون نے بتایا کہ لائبریری حاصل کرنے کے بعد مدعاعلیہ نے اسے اسکا شیئر ادا نہیں کیا۔ اور بعد میں اسے پتہ چلا کہ مدعاعلیہ نے کاروبار کسی اور شخص کو بیچ دیا ہے۔ اور جب متاثرہ خاتون نے مدعاعلیہ سے اپنے رقم واپس مانگی تو اسنے رقم دینے سے انکار کر دیا۔ جس کے بعد اس نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔

عدالت میں مدعاعلیہ نے خاتون سے رقم لینے کا اقرار کیا اور عدالت کو کچھ دستاویزات دیکھائیں کہ وہ خاتون کو 63 ہزار درہم واپس کر چکا ہے۔

تاہم، فریقین کو سننےکے بعد ابوظہبی کی ابتدائی عدالت نے مدعاعلیہ کو حکم دیا کہ وہ کورٹ کے اخراجات کے ساتھ ساتھ خاتون کو 2 لاکھ 77 ہزار 888 درہم ادا کرے گا۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button