خلیج اردو
29 جولائی 2021
ابوظبہی : متحدہ عرب امارات کی قومی ایئرلائنز اتحاد ایئرویز نے کہا ہے کہ وہ مسافر جو ابوظبہی سے باہر سفر کرکے 72 گھنٹوں میں واپس آرہے ہوں تو ان کیلئے کرونا پی سی آر ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔
اتحاد کے مطابق سفر کو آسان اور سادہ بنانے کیلئے کیا گیا ہے تاکہ وہ کاروباری شخصیات اور سیاح جو کم عرصہ کیلئے نلک سے باہر جانے چاہتے ہوں ، کیلئے آسانی ہو۔
تاہم یہ وضاحت کی گئی ہے کہ مسافر کے پاس ابوظبہی ایئرپورٹ پر کیا گیا کرونا پی سی آر ٹیسٹ کا نتیہجہ ہونا چاہیئے۔
اپنے ٹویٹ میں اتحاد ایئرویز نے کہا ہے کہ وہ دورہ جو 72 گھنٹوں سے کم ہو اور اس عرصے میں کسی سیاح نے واپس ابوظبہی پہنچنا ہو تو اس کیلئے پھر واپس آنے کیلئے کرونا پی سی آر کا منفی نتیجہ درکار نہیں ہوگا۔ مذکورہ شخص ابوظبہی ایئرپورٹ پر کیے گئے ٹیسٹ کا ہی نتیجہ کارآمد ہوگا۔
We’re making it simpler for people to travel on short breaks and business trips with us. For trips less than 72 hours, valid PCR tests taken in the UAE can now be used for return journeys too.
Learn More: https://t.co/agUjaY4EWC pic.twitter.com/WJdPOfNwWS— Etihad Airways (@etihad) July 28, 2021
اتحاد ایئرلائن وہ پہلی ایئرلائن تھی جنہوں نے سارس سی او سی ٹو کے خلاف اپنے تمام اسٹاف کو ویکسین دے کر ہی پروازوں کا آغاز کیا تھا اور جہاز کے عملے کیلئے سو فیصد ویکسین شدہ ہونا لازمی قرار دیا گیا تھا۔
یہ وہ پہلی ایئرلائن تھی جنہوں نے مسافروں کو سفر سے پہلے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کا منفی نتیجہ جمع کرانا لازمی قرار دیا تھا۔
بدھ کے روز اٹھائیس جولائی کلو اتحاد نے انٹرنیشنل ایئرٹرانسپورٹ ایسویسی ایشن کے ٹریول پاس میں مزید سات مقامات کا اضافہ کیا ہے جن میں بنکاک ، بارسلونا ، جینیوا ، میلان ، میدرد ، نیویارک اور سینگاپور شامل ہیں۔
اس سے قبل آسٹریلیا کے دارلحکومت ویانا وہ پنسٹھ واں مقام بن گیا تھا جسے آئی ای ٹی اے نیٹ ورک میں شامل کیا گیا تھا۔
اس سے قبل اتحاد نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے بنگلادیشن اور سری لنکا کیلئے پروازیں دو اگست تک معطل کیں ہیں جبکہ پاکستان اور بھارت کیلئے یہ معطلی تاحکم ثانی موجود ہے۔
تاہم یہ وضاحت کی گئی ہے کہ ان ممالک سے آنے والے سفارتی مشن کے افراد ، سرکاری وفود اور دس سالہ گولڈن ویزہ رکھنے والوں کو سفر کی اجازت ہوگی اور مسافر کو اس حوالے سے کرونا وائرس کے احتیطاطی تدابیر پر عمل درآمد کرانا ہوگا۔
عام مسافروں کیلئے پروازوں کی پابندی کے باوجود اتحاد ان ممالک کیلئے پروازیں جاری رکھے گا۔
Source : Khaleej Times