متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کے نام بڑا اعزاز ، عرب دنیا میں انسانی ترقی کے لحاظ سے صف اول کا ملک بن گیا

خلیج اردو
16 دسمبر 2020
دبئی: متحدہ عرب امارات کا اس حوالے سے کوئی ثانی نہیں کہ وہ انسانی ترقی کے حصول کیلئے کس قدر کمٹڈڈ ہے۔ اس کا اعتراف عالمی میڈیا سمیت مختلف اداروں کی جانب سے ہمیشہ کیا جاتا ہے۔

حال ہی میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے جاری کردہ ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ 2020 میں متحدہ عرب امارات کو عرب دنیا میں پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے ۔ یہ گذشتہ سال کی رپورٹ سے چار پوزیشنوں پر آگے بڑھا ہے جبکہ کل 189 ممالک میں سے عالمی سطح پر 31 ویں نمبر پر ہے۔

ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس (ایچ ڈی آئی) ایک اسٹیٹسٹک کمپوزٹ انڈیکس ہے جو زندگی کی توقع ، تعلیم (خواندگی کی شرح ، مختلف سطحوں پر مجموعی اندراج کا تناسب اور نیٹ نیٹ اٹینڈنس ریشو اور فی کس آمدنی کے اشاریوں کا استعمال کرکے ممالک کی مختلف 4 طرح سے درجہ بندی کرتا ہے۔

رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کابینہ کے امور کے وزیر اور متحدہ عرب امارات کی مسابقتی کونسل کے چیئرمین ، محمد عبد اللہ الگرگوی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ، آئندہ 50 سال کی تیاری کیلئے قومی حکمت عملی کے مطابق مستقبل کے بارے میں پرجوش نظریہ کے ساتھ غور کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک مجموعی مسابقت کے معاملے میں دنیا کے اعلی ممالک میں شامل ہونے کیلئے سبقت کے ثقافت کو بھی تقویت دے رہے ہیں۔

الگرگوی نے کہا کہ یو اے ای کی قیادت کے وژن اور ہدایت پر عمل کرکے آج ہم انسانی ترقی کے لحاظ سے عرب دنیا میں پہلے اور عالمی سطح پر 31 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عالمی مسابقتی رپورٹوں میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے حاصل کردہ پیشرفت اس کی حکومت کی طرف سے اختیار کی گئی کامیاب پالیسیوں کی وجہ سے ہے جو قومی انسانی وسائل کی ترقی اور تعلیم ، صحت اور معیار زندگی کے شعبوں میں اعلی درجے کی ترقی کے حصول پر فوکس ہے۔ ہم تمام شعبوں میں ملک کی پائیدار ترقی کے حصول کیلئے کوشاں ہیں۔

وفاقی مرکز برائے مسابقت اور شماریات کے قائم مقام ڈائریکٹر ہنان منصور اہلی نے بتایا کہ آج ہم انسانی ترقی کے لحاظ سے عرب دنیا میں پہلے نمبر پر اور دنیا میں 31 ویں نمبر پر ہے اور ہر سال پیشرفت حاصل کرنے کے بعد جو متحدہ عرب امارات کی جانب سے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے اعلی سطح پر اپنی حکومت کی سخت محنت کی عکاسی کرتا ہے۔

ہیومن ترقی رپورٹ کے 30 ویں سالگرہ کے ایڈیشن میں ، ‘دی نیکسٹ فرنٹیئر ہیومن ڈویلپمنٹ اینڈ انتھروپسن’ میں متحدہ عرب امارات نے 0.890 پوائنٹس حاصل کیے جو گذشتہ سال کے کل سے 0.024 پوائنٹس سے آگے ہیں۔

سالانہ رپورٹ میں پیدائش کے وقت متوقع عمر ، اسکول کی متوقع سالوں ، اسکولوں کے کل سال ، اور فی کس مجموعی قومی آمدنی سمیت عوامل کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں پیدائش کے وقت متوقع عمر 78 سال ہے جو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف یعنی ایس ڈی جیز 2030 کے گول 3 صحت مند کو یقینی بنانا اور ہر عمر میں ہر لحاظ سے خوشحالی کو فروغ کے حوالے سے ہے۔

ملک کے متوقع اسکولوں کی تعلیم 14.3 سال ہے ، جس کی کل تعلیم 12.1 سال ہے ، جو ایس ڈی جی گول 4 یعنی سب کیلئے جامع اور مساوی معیار کی تعلیم کو یقینی بنانا اور سب کے لئے زندگی بھر سیکھنے کے مواقع کو فروغ دینا کے مطابق ہے۔

اس رپورٹ میں اس حقیقت پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ جی ڈی پی یعنی ملک کی کل پیداوار کی قیمت میں ملک کا حصہ 67،462 ڈالر ہے جو ایس ڈی جی کے گول 8 کے تحت آتا ہے جو معاشی نمو ، پیداواری صلاحیت میں اضافے ، ملازمت کی تخلیق اور کاروباری سرگرمی پر توجہ دیتا ہے۔ ۔ معاشی نمو کا اہم حصہ ان پالیسیوں کو فروغ دینا ہے جو کاروباری صلاحیتوں اور ملازمت کے مواقع کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں ..

اس رپورٹ میں ناروے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے ، اس کے بعد آئر لینڈ ، سوئٹزرلینڈ ، ہانگ کانگ اور آئس لینڈ ہے۔برطانیہ 13 ویں ، امریکہ 17 ویں ، جاپان اور اسرائیل دونوں ، 19 ویں ، اسپین 25 ویں اور فرانس 26 ویں نمبر پر ہیں۔

یاد رہے کہ 2017 میں پائید ترقی کیلئے اقوام متحدہ نے 17 ایس ڈی جیز یعنی پائیدار ترقی کے مقاصد رکھے ہیں جن کے حصول کو دیکھتے ہوئے اس بارے میں درجہ بندی کی جاتی ہے کہ کونسا ملک کتنی ترقی کر گیا ہے۔

پائیدار ترقی سے مراد ایسی ترقی ہے جس میں اپنے آنے والی نسلوں کی ضررریات کو مدنظر رکھتے ہوئے وسائل کو استعمال کیا جائے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button