متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کے ٹیکس حکام نے غیر ادا شدہ جرمانوں پر تیس فیصد تک ٹیکس کم کردیاگیا

خلیج اردو
15 ستمبر 2021
دبئی : متحدہ عرب امارات کے وہ افراد جنہوں نے نظام ٹیکس کے قانون کی خلاف ورزیاں کیں ہیں وہ اب کابینہ کے حالیہ فیصلے سے مستفید ہو سکتے ہیں جہاں انہیں تیس فیصد کی رعایت کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے کابینہ کے فیصلے کے بعد منگل کے روز فیڈرل ٹیکس اتھارٹی ایف ٹی اے نے کہا ہے کہ فیصلے پر فوری اطلاق ہوچکا ہے۔

فیڈرل ٹیکس اتھارٹی ایف ٹی اے نے کہا کہ سخاوت پر مبنی یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی عالمی کاروباری مسابقت کو فروغ دے گا جو ٹیکس قانون سازی کا ماحول قائم کرے گا ۔

کابین کے اس فیصلہ نمبر 40 کے ترمیمی انتظامات پر 16 قسم کی انتظامی سزائیں بیان کی گئی ہیں جنہیں یا تو کم کیا گیا ہے یا حساب کے طریقہ کار میں ترمیم کی گئی ہے۔

ان ترامیم میں ٹیکس کے طریقہ کار پر 2017 کے وفاقی قانون نمبر 7 ایکسائز ٹیکس پر 2017 کے وفاقی قانون نمبر 7 اور ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے بارے میں 2017 کے وفاقی فرمان نمبر 8 کے اطلاق سے متعلق انتظامی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔

ایف ٹی اے نے گزشتہ مئی میں ایک آگاہی مہم شروع کی جس میں ایف ٹی اے کے نمائندوں نے کاروباری شعبے کے ساتھ بات چیت کی تاکہ نئے فیصلے پر عمل درآمد کا طریقہ کار متعارف کرایا جاسکے .

مہم میں بتایا گیا ہے کہ ان سہولیات سے کیسے فائدہ اٹھایا جائے اور رجسٹریشن کرنے والوں پر عائد انتظامی جرمانے کی از سر نو تعین سے فائدہ اٹھانے کیلئے شرائط بھی بتائے گئے ہیں۔

میڈیا کو جاری ایک بیان میں ایف ٹی اے نے شرائط بتائے ہیں جس کو پورا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سزاؤں کے دوبارہ تعین سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔

شرائط کے مطابق یہ جرمانہ اٹھائیس جون سے پہلے لاگو ہونا لازمی ہے اور ان جرمانوں پر جو ستائیس جون تک ادا نہیں کیے گئے۔ اس کے علاوہ تمام بقایا جات ٹیکس کی ادائیگی اکتیس اگست تک لازمی ہے جس میں تیس فیصد رعایت خودکار طریقہ سے دی جائے گی۔

اپنا جرمانہ ادا کرتے ہوئے ایف ٹی اے کے پورٹل کو استعمال کیا جائے۔ یہاں ٹیکس دہندگان کو ان کی کارکردگی کی بنا پر پیمنٹ ادائیگی کیلئے کہا جاتا ہے۔

ٹیکس دہنگان کی حوصلہ افزائی کیلئے ایف ٹی اے نے رجسٹریشن کرنے والوں کو بتایا ہے کہ ادائیگی کرنے سے پہلے ٹیکس ریٹرن جمع کرایا جائے۔

ٹیکس دہندگان کیلئے ضروری ہے کہ وہ ادائیگی کی جانے والی تاریخ سے قبل اپنا واجب الادا ٹیکس ادا کریں تاکہ تاخیر سے ادائیگی کے جرمانے سے بچا جا سکے۔ اسی سلسلے میں ایف ٹی اے نے واضح کیا کہ بینک ٹرانسفر ادائیگی پر کارروائی کرنے میں دو یا تین کاروباری دن لگ سکتے ہیں۔ لہذا اس مدت کو مدنظر رکھا جانا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ایف ٹی اے مقررہ تاریخ سے قبل ادائیگی وصول کرتا ہے۔

Source : Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button