خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: شارجہ میں ۲۰۰۰ سے زیادہ جے واکرز پر جرمانہ عائد کیا گیا۔

خلیج اردو: شارجہ پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ سال ۲۰۲۱ کے دوران شارجہ میں ۲۲۰۰ سے زیادہ جے واکرز پر جرمانہ عائد کیا گیا۔

یہ تعداد سال ۲۰۲۰ کے مقابلے میں کم ہوئی کیونکہ شارجہ پولیس نے سڑکوں اور پیدل چلنے والوں کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے کوششیں تیز کیں، جبکہ جے واکرز پر سختی سے جرمانے جاری کیے۔

پولیس کے محکمہ ٹریفک اور پٹرولنگ کے ترجمان کیپٹن سعود الشیبہ نے گلف نیوز کو بتایا کہ شارجہ پولیس نے ۲۰۲۱ میں جے واک کرتے ہوئے پکڑے گئے ۲۲۱۳ افراد پر جرمانے عائد کیے تھے۔ یہ تعداد ۲۰۲۰ کے مقابلے بہت کم ہے، جب ۵۹۵۴ جے واک کرز پر جرمانے عائد کیے گئے تھے اور ۲۰۱۹ میں کل ۲۱،۲۴۳ جے واکرز پر جرمانہ کیا گیا۔

شارجہ پولیس نے جے واکنگ کو ایک سنگین مسئلہ کے طور پر شناخت کیا ہے اور ان پیدل چلنے والوں کیلئے ایک معائنہ مہم شروع کی ہے جو غیر مقررہ مقامات سے سڑک عبور کرتے ہیں۔

آگاہی مہمات
‘آپ کی حفاظت ہمارا مقصد ہے…محفوظ طریقے سے کراس کریں’ کے تھیم کے تحت چلائی جانے والی کئی بیداری مہموں کے اختتام کے بعد پولیس نے جرمانے جاری کرنا شروع کر دیے۔ کیپٹن الشیبہ نے کہا کہ جے واک کرنے پر ۴۰۰ درہم جرمانہ ہے اور یہ متحدہ عرب امارات کے ٹریفک قانون کے تحت قابل سزا جرم ہے۔

یہ ضروری ہے کہ تمام سڑک استعمال کرنے والے سڑک پار کرتے یا چلتے ہوئے حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی کے خطرات کو سمجھیں، اور محفوظ رہنے کا طریقہ سیکھیں،” انہوں نے مزید کہا کہ پیدل چلنے والے سڑک پر سب سے زیادہ کمزور ہوتے ہیں۔ "پیدل چلنے والوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ صرف زیبرا کراسنگ سے یا پیدل چلنے والے پلوں سے سڑکیں عبور کریں، بصورت دیگر انہیں جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

کم اموات
سال ۲۰۲۱ میں شارجہ میں ہونے والے کل ٹریفک حادثات میں رن اوور حادثات کی تعداد ۲۸ فیصد بنی۔ شارجہ پولیس کے اعدادوشمار کے مطابق، ۲۰۲۱ کے دوران رن اوور کے حادثات کی وجہ سے کل ۳۸ اموات ہوئیں، جبکہ ۲۰۲۰ میں ۸۸ اموات ہوئیں۔

کیپٹن الشیبہ نے کہا کہ یہ کمی ٹریفک کے مختلف محکموں اور ان کے اسٹیک ہولڈرز کی کوششوں کا نتیجہ ہے کیونکہ شارجہ پولیس نے سڑکوں پر گشت بھی بڑھا دیا ہے۔

کیپٹن الشیبہ نے کہا کہ پیدل چلنے والوں کو بار بار مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ۸۰ کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ حد رفتار والی ہائی ویز کو عبور نہ کریں کیونکہ وہ ان کے رویے کے نتیجے میں ہونے والے کسی بھی حادثے کے لیے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔ فیڈرل پینل کوڈ ٹریفک پراسیکیوٹرز کو ایسے جے واکرز کو پکڑنے کی اجازت دیتا ہے جو حادثات کا سبب بنتے ہیں کوئی زخمی ہوتا یا املاک کو نقصان پہنچتا ہے اور انہیں عدالت میں بھیج دیا جاتا ہے۔

دریں اثناء کوڈ کا آرٹیکل ۶۹ ، ۵۰۰ درہم جرمانہ اور موٹرسواروں پر چھ ٹریفک بلیک پوائنٹس مقررہ کراسنگ مقامات پر پیدل چلنے والوں کو ترجیح نہ دینے پر عائد کرتا ہے، جبکہ آرٹیکل ۵۹ پیدل چلنے والوں کی کراسنگ پر پارکنگ پر ۵۰۰ درہم جرمانہ عائد کرتا ہے۔

قانون کا آرٹیکل ۶۵، اس طریقے سے گاڑی کو روکنے پر جس سے جے واک کرنے والوں کو خطرہ ہو یا پیدل چلنے والوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ ہو، ان پر ۴۰۰ درہم جرمانے کا مطالبہ کرتا ہے۔

کیپٹن الشیبہ نے زور دے کر کہا کہ ٹریفک کی حفاظت ایک مشترکہ ذمہ داری ہے، اور انسانی، مالی اور مادی نقصانات کو محدود کرنے کے لیے کمیونٹی کے تمام افراد کو اسے یقینی بنانا چاہیے۔

انہوں نے گاڑی چلانے والوں اور پیدل چلنے والوں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنی اور دیگر سڑک استعمال کرنے والوں کی حفاظت کے لیے ٹریفک کے ضوابط کی پابندی کریں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button