عالمی خبریں

اسرائیلی میں احتجاجی سلسلہ وسیع ، وزیراعظم کا متنازع عدالتی اصلاحات بل ملتوی کرنے کا فیصلہ

خلیج اردو

یروشلم :اسرائیلی وزیراعظم نے ملک گیر احتجاج کے بعد اپنی حکومت کے متنازع عدالتی اصلاحات بل پر قانون سازی اگلے ماہ تک ملتوی کر دی۔

برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل میں متنازع عدالتی اصلاحات کے خلاف کئی ہفتوں سے عوامی سطح پر احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

گزشتہ دن نیتن یاہو نے عدالتی اصلاحات روکنے کے مطالبے پر وزیرِدفاع یواف گیلنٹ کو برطرف کردیا تھا، وزیر دفاع کی برطرفی کے بعد عدالتی اصلاحات کے خلاف مظاہرے زور پکڑ گئے اور مظاہرین مشتعل ہوگئے۔

اسرائیل میں نیشنل لیبر یونین کی ملک گیر ہڑتال کی کال پر کاروبار زندگی معطل رہا جبکہ  ہڑتال کے باعث تل ابیب کے بن گورین ائیرپورٹ پر پروازیں گراؤنڈ کر دی گئیں۔اس کے علاوہ  اسرائیلی بندرگاہوں، بینکوں، اسپتالوں اور طبی مراکز میں بھی کام بند رہا۔

 

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے بھی گزشتہ روز حکومت سے متنازع بل روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔

 

واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے عدالتی نظام میں تبدیلیوں کے منصوبے کے اعلان کے بعد ملک میں سیاسی تقسیم گہری ہوتی دکھائی دے رہی ہے اور ہر طرف بڑے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔
عدلیہ کے نظام میں مجوزہ تبدیلیوں کے خلاف اسرائیل کے بااثر کاروباری افراد، سابق فوجی بھی بول رہے ہیں جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے بھی ’تشویش کے اظہار‘ پر مبنی بیان سامنے آیا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button