عالمی خبریں

یوکرین لڑائی لڑنے کے لئے گاڑیاں تو مل رہی، لیکن روس سے لڑنے کے لیے بھاری ٹینکوں کا مطالبہ کیوں کررہی؟

خلیج اردو

یوکرائن :مغربی اتحادیوں نے یوکرین کو لڑائی کے لیے بکتر بند گاڑیاں تو فراہم کی ہیں لیکن وہ بھاری ٹینک نہیں پہنچائے جس کی یوکراین صدر نے خواہش ظاہر کی تھی،

برطانوی میڈیا کے مطابق ایک فرانسیسی اہلکار کا کہنا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمنوئل میکخواں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے کہا ہے کہ ان کی حکومت مدد کے لیے جنگی وہیکلزز اے ایم ایکس 10 آر سی بھیجے گی۔

اہلکار کے مطابق کہ ’یہ مغرب کی جانب سے یوکرین کو فراہم کی جانے والی پہلی بکتر بند گاڑیاں ہوں گی۔ آسٹریلیا نے اکتوبر میں کہا تھا کہ اس نے کیئف کو اپنے تیارکردہ 90 بکتر بند ’بش ماسٹر‘ گاڑیاں بھیجی ہیں جو بارودی سرنگوں، چھوٹے ہتھیاروں سے لگنے والی آگ اور دیگر خطرات کا مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتی ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کو کہا کہ واشنگٹن ’بریڈلی فائٹنگ وہیکلز‘ یوکرین بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔

واشنگٹن نے پیش گوئی کی ہے کہ مشرقی محاذ پر جنگ مہینوں تک جاری رہے گی۔

2021 کے دوسرے مہینے سے شروع ہونے والی اس جنگ میں اب تک کئی شہر تباہ ہو چکے ہیں، لاکھوں لوگ بے گھر اور ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بریڈلی بکتر بند گاڑی 1980 کی دہائی کے وسط سے جنگ کے میدانوں میں فوجی اہلکاروں کو لے جانے کے لیے امریکی فوج کا ایک اہم ذریعہ رہا ہے۔

کیئف نے بارہا مغربی اتحادیوں سے بھاری ٹینکوں جیسے کہ ابرامز اور جرمن ساختہ لیپرڈ ٹینک کا مطالبہ کیا ہے تاہم بائیڈن یوکرین کو ’ابرامز‘ ٹینک فراہم نہیں کر سکیں گے۔

ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو خطاب میں فرانسیسی صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس نے دوسرے اتحادیوں کو بھاری ہتھیار فراہم کرنے کی ضرورت کی نشاندہی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’اس کی کوئی معقول وجہ نہیں ہے کہ یوکرین کو ابھی تک مغربی ٹینک فراہم نہیں کیے گئے ہیں۔۔۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button